ملٹری کورٹس کوگناہ بناکرپیش کرنےمیں بیرونی طاقتیں ملوث ہیں،فیاض چوہان

fayyaz ul hassan chohan
کیپشن: fayyaz ul hassan chohan
سورس: google

ایک نیوز : استحکام پاکستان پارٹی کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کی سیاست اور وکالت دونوں ختم ہوچکیں ۔ ملٹری کورٹس ٹرائل کو گناہ بنا کر پیش کرنے کے پیچھے بیرونی طاقتیں ہیں۔

 راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ جسٹس  جواد ایس خواجہ نے فیصلہ دیا تھا کہ سویلینز کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں کیا جائے ۔2019 سے 2021 تک 25 سولینز کے کیسسز ملٹری کورٹس میں چلائے گئے ۔25 افراد میں سے 3 افراد کو سزائے موت کے احکامات جاری ہوئے تھے۔25 افراد کے ملٹری کورٹس میں چلائے گئے کیسسز پر اعتزاز احسن  کیوں خاموش  رہے۔

 انہوں نے کہا اعتزاز احسن پر الزامات تھے کہ انھوں نے  حریت پسند سکھوں کی فہرستیں انڈیا کو فراہم کی۔تحریک کا حصہ بننے والے اعتزاز احسن نے سابق چیف جسٹس کو گالم گلوچ کی۔ 

 انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کی نہ وکالت کسی کام کی رہی اور نہ ہی سیاست کسی کام کی رہی ۔اعتزاز احسن نے کہا 21ویں ترمیم 2015 صرف 2 سال کے لیے کی گئی تھی ۔

 فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھاکہ نہ میں طلال چوہدری ہوں، نہ میں نہال ہاشمی اور نہ میں کچھ اور ہوں ۔

 پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور میڈیا پر ملٹری کورٹس کے حوالے سے منفی تاثر دیا جارہا ہے ۔ملٹری کورٹس کے حوالے سے بیرونی طاقتیں اس کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

 انہوں نے خانیوال کے استحکام پاکستان پارٹی کے کامیاب جلسے پر عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں سے لوگ چھوڑ پر استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں ۔ جبکہ جماعت اسلامی سے بھی لوگ چھوڑ پر استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہوئے ۔

 انہوں نے کہا کہ ہر آنے والے دن میں نظر آئے گا کہ لوگ پاکستان کی ترقی کے لیے استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہوں گے ۔

 استحکام پاکستان پارٹی آئندہ  الیکشن ہم ن لیگ اور پی ڈی ایم اور بدنامی کا باعث بننے والے ایم این ایز کے خلاف لڑیں گے۔

فیاض الحسن چوہان  نے الزام لگایا کہ چیرمین پی ٹی آئی نے لوگوں کو اینٹی ریاست اور اینٹی فوج بنایا ۔

ملٹری کورٹس میں سولینز کے ٹرائل کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ نے فیصلہ لیا ۔16 دسمبر 2014 تک دہشت گردی کے ہزاروں واقعات رونما ہوئے ۔دہشت گردی کے دوران پاک فوج، پولیس اور دیگر مذاہب کے رہنماوں پر حملے کیئے گئے 

 انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے پاکستان کی اکانومی تباہ ہوئی، عدالتی نظام میں کسی دہشت گرد کو سزا نہیں ہوئی ۔16 دسمبر کو اے آی ایس کا درد ناک واقعہ رونما ہوا ، ہمارے بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنایا گیا 16 دسمبر کے واقعے کے بعد آپریشن ردالافساد اور ضرب عضب کا آغاز ہوا ۔

21ویں ترمیم کے بعد 2015 میں تمام لیڈر شپ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئی ۔ دہشت گرد طاقتیں اس ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تحت فیصلہ کیا گیا کہ اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے والوں کو ملٹری کورٹس میں سزا دی جائے گی۔

 انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے لارجز بینچ نے انڈروس کیا ہے۔انڈیا سمیت دنیا کے 40 ممالک ہیں جہاں سولینز کے ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتے ہیں ۔

 ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور غزہ میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہےاپریل 2022 سے 9 مئی 2023 تک اسرائیلی لابی نے فساد فی الارض کو اسپورٹ کیا ۔

اسرائیلی اور دشمن مخالف یہ چاہتے ہیں کہ غزہ کی طرح پاکستان کہ فوج کمزور ہو۔اسرائیل کے راستے میں ہمارا ملک، پاک فوج اور ہمارا ایٹمی پروگرام ہے۔پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے، 9 مئی کا واقعہ اتنا بھی سادہ نہیں ہے۔9 مئی کے واقعات میں ملوث لیڈر شپ کے خلاف ملٹری کورٹس میں مقدمہ  چلنا چایئے۔

 انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کے ایک جج نے فیصلہ دیا کہ جتنے دہشت گرد ہیں سب کو رہا کیا جائے ۔ سویلینز کورٹس کا ریکارڈ ہے کہ کبھی کسی نے تاریخ ساز فیصلہ نہیں سنایا۔ 

 ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے آپریشن کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے سکون آیا 5 فاضل ججز کے حوالے سے فیصلہ پاک فوج کے جوانوں پر منفی اثرات ڈالے گا ۔

سندھ اور کشمیر کے بارڈز پر پاک فوج کے جوانوں کو شہید کیا جارہا ہے ۔ انڈیا، ایران اور افغانستان کا بارڈرز غیر محفوظ ہیں ۔ بیرونی فنڈنگ پر چلنے والی این جی اوز ملٹری کورٹس کے فیصلے کو ہوا دے رہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ایک پلاننگ کے تحت کی گئی، طیاروں کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی ۔مراد سعید کا ویڈیو بیان تھا کہ تمام لوگوں کو جگہ بتا دی گئی سب پہنچ کر حملہ کریں ۔شہداء کا مذاق اڑایا گیا، شہداء کی تصاویر کو جلایا گیا، بلے کے ذریعے پاک فوج کی وردی کو لٹکایا گیا ۔

انہوں  نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطابندیال پی ٹی آئی چیرمین کو دیکھ کر گڈ ٹو سی یو کہا کرتے تھے ۔عمر عطابندیال نے ایک دن میں 20، 20 کیسسز کو ساس کے کہنے پر ضمانتیں دی۔

انہوں  نے واضح کیا کہ 9 مئی کے واقعات میں بے گناہ 200 سے زاہد افراد کو بچانے میں کامیاب ہوا ہوں ۔شیخ رشید نے پہلے انٹرویو میں تمام پہلو کو بچانے کی کوشش کی ہے ۔شیخ رشید اب کھل کر سامنے آئے ہیں، شیخ رشید نے بھی اپنے کردار پر معافی مانگی۔شیخ رشید احمد میرے بھائی کی طرح ہیں لیکن وہ تھوک سے پکوڑے تلنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔