ایک نیوز : انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث سابق وفاقی وزیر اسد عمر سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتوں میں 22 نومبر تک توسیع کردی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے عبوری ضمانت کیس کی سماعت کی۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمااسد عمر اور چئیرمین پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر انسداد دہشت گردی عدالت میں تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ
ہمیں ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے کیونکہ ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے ۔
تفتیشی ا فسر کا موقف تھاکہ دو دو ماہ سے عبوری ضمانتیں چل رہی ہیں ۔ملزمان تفتیشی افسر اور جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہورہے۔ جبکہ ادھر اکر غلط بیانی کی جارہی ہے کہ ملزمان تفتیش جوائن کرنے گئے ہیں تاہم تفتیشی افسر نہیں ملا ۔
ملزمان کے وکیل برہان معظم ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ اسد عمر اور دونوں بہنوں پر کیا الزامات ہیں وہ ہمیں بتائیں ۔ یہ تو ہمیں پتہ ہے انہوں نے سب ملزمان کو قصور وار لکھا ہوا ہے ۔شامل تفتیش ہوکر بھی انہوں نے وہی کرنا ہے ۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 نومبر تک توسیع دیتے ہوئے انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیدیا۔