ایک نیوز نیوز: برف باری اور منفی ٹمپریچر کے بعد ن پاکستان کا سب سے پرکشش سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ کو بند کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنردیامرکی جانب سے 25 اکتوبرکوجاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ برف باری اوروقت کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت کے منجمد ہونے کے نتیجے میں بابوسرٹاپ کو فوری طور پراگلے احکامات تک 24 گھنٹے ہرقسم کے سفرکے لیے بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بابوسرپاس روڈ ہرسال جون کے آخرسے اکتوبر تک کھلی رہتی ہےاورشدید برف باری کی وجہ سے باقی سال بند رہتی ہے۔ پہاڑوں اور پہاڑیوں سے ڈھکا یہ ٹریک گلگت بلتستان اورخیبرپختونخوا کو ملاتے ہوئے بابوسرٹاپ کی طرف جاتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بابوسر کا درجہ حرارت منفی 25 سے منفی 30 تک گرگیا ہے اورعلاقے میں برفیلی ہوائیں چل رہی ہیں، نشیبی بابوسروادی میں درجہ حرارت منفی 15 سے منفی 16 تک گرگیا ہے۔
یادرہےبابوسر ٹاپ بند ہونے کی وجہ سے 60 فیصد سیاح گلگت بلستستان نہیں آتے جبکہ ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ سردیوں میں ٹریفک کو اوپر تک کھلا رکھنا کوئی ناممکن کام نہیں ہے۔ جب کوہ ایلپس اور سوئٹزرلینڈ کے پہاڑی مقامات بارہ ماہ کھلے رہتے ہیں تو بابو سرٹاپ بھی کھل سکتی ہے۔