ایک نیوز: جناح ہاؤس پر حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کا معاملہ،انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کیس کی سماعت سے انکار کرتے ہوئےمعاملہ عبہرگل خان کی عدالت میں بھجوادیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے 94 کارکنان کو جیل سے عدالت میں پیش نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجازاحمد بٹر نے کی۔ملزمان کی جانب سے جہانگیر ڈوگر اور شکیل پاشا ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل ملزمان نے کہا کہ شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے گئے ملزمان کی شناخت پریڈ نہ ہو سکی۔پولیس نے نہ شناخت پریڈ کرائی نہ ملزمان کو عدالت پیش کیا،گزشتہ روز عدالت نے 94 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع نہیں کی۔ملزمان کے پیش نہ ہونے پر جج عبہر گل خان نے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع نہ کی ۔ملزمان کی جیل میں حراست اب غیر قانونی ہے۔ عالیہ حمزہ ملک ٫صنم جاوید ٫ طیبہ راجہ٫مرہم مزاری ٫صبوحی انعام بھی 94 ملزمان نہیں شامل ہیں ۔
وکیل ملزمان نے مزید کہا کہ عدالت نے 30 مئی تک ملزمان کی شناخت پریڈ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا،گزشتہ سماعت پر ایڈمن جج عبہر گل خان نے تاخیر سے آنے پر وارنٹ پر دستخط نہ کیے تھے ۔ عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ میں کل توسیع نہیں کی ملزمان کی جیل میں حراست غیر قانونی ہے۔ملزمان کی جیل میں حراست کو غیر قانونی قرار دی جائے،عدالت غفلت کے مرتکب پولیس افسران کیخلاف کارروائی کرے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے درخواست پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ میرے پاس مقدمہ کا ریکارڈ موجود ہے نہ ملزمان پیش ہوئے،جس عدالت میں ملزمان پہلی بار پیش ہوئے وہی سماعت کریں گی۔
بعدازاں انسداد دہشت گردی عدالت کےجج اعجاز احمد بٹر نے معاملہ عبہر گل خان کی عدالت میں بھجوا دیا۔