بجٹ 2023/24: ایف بی آر گزشتہ سال ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہ کرسکا

بجٹ 2023/24: ایف بی آر گزشتہ سال ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہ کرسکا
کیپشن: Budget 2023/24: FBR could not meet tax collection target last year

ایک نیوز: وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 9 جون کو آئندہ مالی سال 2023/24 کا وفاقی بجٹ پیش کیا جائے گا۔ جس میں ٹیکس وصولیوں کے نئے اہداف بھی مقرر کیے جائیں گے۔ تاہم ایف بی آر مالی سال 2022/23 میں وصولیوں کا ہدف پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 2022-2023میں ایف بی آر کی وصولیوں کا ہدف 7 ہزار 640 ارب روپے رکھا گیا تھا۔ براہ راست ٹیکسز کی مد میں 3 ہزار 39 ارب روپے جمع ہونا تھے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 4 ہزار 431 ارب روپے جمع ہونا تھے۔ ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 577 ارب 22 کروڑ 90 لاکھ روپے جمع ہونا تھے۔ ہر سہ ماہی میں 711 ارب 74 کروڑ 80 لاکھ روپے وصول کرنا تھے۔ 

ایف بی آر ذرائع کے مطابق 9 ماہ میں ایف بی آر نے 5 ہزار 155 ارب 90 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کئے۔ ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 2 ہزار 308 ارب 91 کروڑ 60 لاکھ اکٹھے ہوئے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 2 ہزار 846 ارب 99 کروڑ روپے اکٹھے ہوئے۔ جولائی تا مارچ کے دوران ایف بی آر کو ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 476 ارب 26 کروڑ روپے کم موصول ہوئے۔ 

رواں مالی سال پہلے نوماہ میں سیلز ٹیکس کی مد میں 405 ارب 93 کروڑ 30 لاکھ روپے اکٹھے ہوئے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 56 ارب 72 کروڑ 90 لاکھ روپے اکٹھے ہوئے۔ کسٹم ڈیوٹیز کی مد میں 13 ارب 59 کروڑ 80 لاکھ روپے کم اکٹھے ہوئے۔ 

ایف بی آر کو ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 2 ہزار 279 ارب 25 کروڑ روپے کا تخمینہ تھا۔ وصولیاں 2 ہزار 308 ارب 91 کروڑ 60 لاکھ روپے ہویئں۔ ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 29 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ روپے کی اضافی موصول ہوئے۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال 2022ء میں ملکی معیشت کا کل حجم 66 ہزار 950 ارب روپے تھا۔ ایف بی آر نے 6 ہزار 142 ارب 80 کروڑ 20 لاکھ روپے ٹیکس اکٹھاکیا۔ محصولات ملکی معیشت کا صرف 9.2 فیصد تھے۔ 

رواں مالی سال ملکی معیشت کا کل حجم 78 ہزار 197 ارب روپے مقرر ہے۔ جو اضافے کے بعد 84 ہزار 102 ارب روپے کر دیا گیا تھا۔ ابتدائی 9 ماہ میں 5 ہزار 155 ارب روپے اکٹھے ہوئے۔ یہ ملکی معیشت کا صرف 6.1 فیصد ہیں۔ اس میں ڈائریکٹ ٹیکسز کا حصہ 2.7 فیصد ہے۔ سیلز ٹیکس 2.3 فیصد، کسٹم ڈیوٹی 0.8 فیصد اورای ڈی کاحصہ 0.3 فیصد رہا ہے۔ 

حکومت نے جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کیا تھا۔ پرتعیش اشیاء پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دیا گیا تھا۔ رواں مالی سال 2023ء کے منی بجٹ میں اضافی 170 ارب روپے ٹیکس وصول کرنا تھے۔