ایک نیوز: چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے بچہ جاں بحق ہو گیا جس کے بعد لواحقین نے ڈاکٹرز کی درگت بنا ڈالی۔
رپورٹ کے مطابق ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے بچہ جاں بحق ہونے کے بعد لواحقین نےڈیوٹی ڈاکٹرکی درگت بنا ڈالی، ایک سال کا بچہ میڈیکل واڑ میں داخل تھا اور اے ایس آئی کا بیٹا تھا۔ پولیس نے چلڈرن ہسپتال کے اندر گھس کر ڈاکٹرز اور نرسز پر تشدد کیا اسی لئیے ڈاکٹرز نے روڈ بلاک کردیا اور ہسپتال میں احتجاجا کام بند کر دیا۔ ٖڈاکٹرز کی جانب سے او پی ڈی بھی بند کردیا گیاہے۔ ڈاکٹرز اور نرسسز کےاحتجاج کی وجہ سے ڈاکٹرز نے مین فیروز پور روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کیا تھا ،سی ٹی او لاہور کے حکم پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی جس کے بعد ایس پی ماڈل ٹاؤن ڈاکٹر عمارہ شیرازی نے ڈاکٹرز سے مذاکرات کر کے ٹریفک کیلئے روڈ کلیر کروا دیا ۔
لواحقین کے مطابق بچی 2 ہفتوں سے ہسپتال میں داخل تھی اور ڈاکٹرز کی جانب سے مسلسل یہ کہا جارہا تھا کہ بچے کی ہماری کوئی ذمہ داری نہیں ہے جس کے بعد بچی آج انتقال کر گئی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے لیڈی پولیس اہلکار اور دیگر پولیس اہلکار بھی یہاں آئے ہیں اور انہوں نے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ تشدد کا نشانہ بنے والوں میں نرسیں بھی شامل ہیں جبکہ ایک ڈاکٹر کی حالت شدید نازک بتائی جارہی ہے جس کو جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔ لواحقین نے ڈاکٹر پر تھپیڑوں، لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی, لواحقین کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر اور نرسنگ کو بھی گالیاں دی گئی۔
چلڈرن ہسپتال لاہورمیں ڈاکٹرز پرتشدد کا معاملہ
— Capital City Police Lahore (@ccpolahore) May 31, 2023
نصیر آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تشددمیں ملوث 05 ملزمان کو گرفتارکرلیا
ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے دیگرملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے
قانون شکن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیںسی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ pic.twitter.com/5PCRH3fd5u
پولیس نے ڈکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرکے5 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے جن پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا انکو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے دیگرملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا کہنا ہے کہ قانون شکن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔