ایک نیوز: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے چیف جسٹس عمر عطابندیال سے خصوصی اپیل کردی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے ویڈیو بیان میں کہاہے کہ چیف جسٹس صاحب میں پہلی دفعہ آپ سے اپیل کررہا ہوں،مجھے مارنے کیلئے 3 لوگوں کو ٹاسک دیا گیاہے،میں موت و حیات کی کشمکش میں آپ سے مخاطب ہوں،ریاست اور سیاست کو گندا کیا جارہاہے۔میں190 ملین پاﺅنڈ کیس والے ایجنڈے میں موجود ہی نہیں تھا،میں اگر کابینہ اجلاس میں موجود ہوتا تو ضرور شہادت دیتا،جھوٹی گواہی دینے سے میں موت کوترجیح دوں گا۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ 30 ،30 ہزار تنخواہ والے ملازمین کو اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا جارہا ہے،میرے ملازم محسن ولد نظر احمد کو SHO شفقت تھانہ کہسار SP-DSP نے تشدد سے بازو توڑ دیے جس کی میڈیکل رپورٹ اور تصویر لگا رہا ہوں قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہوں۔میری ماں کو مرے تیس سال ہو گئے ہیں اس کے گھر کو بھی توڑ دیا ہے،کل رات70 سے 80 لوگ میرے گھر میں داخل ہوئے ،ان کاکہناتھا کہ اللہ کے بعد آپ آخری امید ہیں، لوگ آسمان کے بعد سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ جس ایس ایچ او کو رات ہی انہوں نے لگایا ہے اس نے ایف سیون کے گھر میں نہ توڑ پھوڑ کی بلکہ گاڑیاں اور سامان بھی لے گئے،اب بتائیں اس ملک میں آئین اور قانون کی حکومت کی ہوگی تو پھر پاکستان میں ایک عام شہری کس طرح زندگی گزارے گا۔ چیف جسٹس صاحب میں سولہ دفعہ وزیر رہا ہوں اور خانہ کعبہ کی چھت پر میں نماز پڑھنے والا 6 مسلمانوں میں شامل ہو ۔میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں دھرتی پر ظلم ہو زیادتی ہو رہی ہے ان کا نوٹس لیں اور میں کبھی کسی غلط کام میں ملوث نہیں تھا۔اگر 16وزارتوں میں ایک انچ اور ایک پیسے کی بھی اگر کرپشن ملے تو میں پیش ہونے کو تیار ہو اور میں ملک سے باہر تھا اور میں آدھی رات کو واپس آیا ۔لیکن جس طرح زندگی حرام کی جا رہی ہے اس پر آپ کو نوٹس لینا ہوگا اللہ کے بعد آپ آخری اس قوم کی امید ہے ۔