ایک نیوز :سینیٹ اجلاس پٹرولیم ایکٹ 1934 میں مزید ترمیم کا بل 2022 ایوان میں پیش کردیا گیا ، بل وزیر مملکت شہادت اعوان نے پیش کیا۔چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
تفصیلات کےمطابق تجارتی تنازعات حل کا بل 2023 بھی ایوان میں پیش کردیا گیا،اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے فیصل جاوید نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں آزادی صحافت اور اظہار رائے پر زبردست حملے ہورہے ہیں ،فیٹف کے اوپر بلیک میلنگ کی گئی ،ان پارٹیوں نے واک آؤٹ کیا ،عوامی مفاد کے قانون کو نیب ترمیم سے مشروط کیاا،نہوں نے آتے ہی نیب کے قانون کو بدل دیا قانون کی گرفت میں آنے لگے تو نیب کے قانون کو بدل دیاعمران خان گولیاں کھاکر ملک میں ہے ایک لیڈر گولیاں کھاکر ملک میں اور دوسرا گولیاں دے کر ملک سے باہر چلاگیااظہر مشوانی غائب ہے اس کے اہل خانہ پریشان ہیں چند ماہ پہلے اس کی شادی ہوئی تھی ، بینچ ٹوٹ گیا مگر چیف جسٹس صاحب انصاف کے لیے لوگوں کی امید نہ ٹوٹنے پائے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈارنے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارا سیو ڈپازٹ ہے اور دوسرا کمرشل بینکوں کے ساتھ معائدہ ہے رائٹر میں خبر لگی ہے پتہ نہیں کس نے ان سے بات کی چین سے 2ملین ڈالرز 23مارچ کو رول اوور ہوگئے ہیں ہمارے پاس دستاویزات موجود ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی سے متعلق وزرات منصوبہ بندی کام کر رہی ہے گزشتہ حکومت نے پولی تھین بیگز پر پابندی لگائی تھی لیکن یہ بیگز زیادہ استعمال ہو رہے ہیں سینیٹ میں چیئرمین نے پلاسٹک کی روک تھام کے لیے اچھا فیصلہ کیا تھا 3.3ملین سالانہ پلاسٹک ویسٹ پیدا ہوتا ہے اسکو ری سائیکلنگ کے لیے حکومتوں کے پاس وسائل نہیں ہیں 2030تک الیکٹرک ویکل کا آغاز ہو گا الیکٹرک ویکلز بہت مہنگی ہے عام آدمی افورڑ نہیں کر سکتا بھارت میں ایک کمپنی ٹاٹا یہ گاڑیاں بنا رہا ہے ہم نے دو اور تین پہیوں پر مشتمل وہیکل کی پالیسی بنائی ہے۔