ایک نیوز:کراچی امراض چشم ڈاکٹربیربل کے قتل میں نیاموڑ، زخمی لیڈی ڈاکٹر قرۃالعین نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کروا دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میںزخمی ڈاکٹر قرۃالعین نے پولیس کواپنابیان ریکارڈ کروادیا۔زخمی ڈاکٹر کے مطابق گزشتہ 10 برس سے ڈاکٹر بیربل کے ساتھ کام کر رہی تھیں، ہم رنچھوڑ لائن رامسوامی کی جانب سے پاک کالونی کی جانب جارہے تھے کہ فائرنگ شروع ہوگئی، اچانک میری آنکھوں کے سامنے سے چنگاریاں گزریں، ڈاکٹر بیربل کو دیکھا تو ان کے سر سے خون نکل رہا تھا۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے سر پر 2 گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں، جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے تین خول فارنسک کے لئے بھیج دیے گئے ہیں۔ شبہ ہے ڈاکٹر بیربل کو ریکی کے بعد فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔واقعہ کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے، واقعہ کے حوالے سے مزید سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ترجمان پولیس کامزید کہنا ہے کہ ڈاکٹر بیربل اپنی رہائش گاہ گلشن اقبال جانے کے لئے لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج کو استعمال کرتے تھے،واردات کی تحقیقات جاری ہے، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے گئے اور جیو فینسنگ کا عمل جاری ہے،مقتول کے لواحقین سے مشاورت کے بعد واردات کا مقدمہ درج کرلیاجائے گا۔ ڈاکٹر بیربل کی میت ایدھی سرد خانے سہراب گوٹھ میں موجود ہے۔ مقتول کے اہلخانہ مشاورت کے بعد میت اندرون سندھ لیکر روانہ ہونگے۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا جناح ہسپتال میں ہنگامی اجلاس ہوا۔اجلاس میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیاگیا۔ جس میں وائی ڈی اے سندھ بھر کے ہسپتالوں میں سیاہ پٹیاں باندھ کر یوم سیاہ منائیں گے۔
تاہم گورنرسندھ کامران ٹیسوری کی ڈاکٹربیربل کے رہائش گاہ آمداوراس موقع پر گورنرسندھ نے ڈاکٹربیربل کے لواحقین کے ساتھ اظہارتعزیت کیا۔