ایک نیوز ( سلیمان اعوان):محکمہ صحت پنجاب ہیپاٹائٹس بی ، سی ، ایڈز اور ایچ او آئی جیسے موذی مرض کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔ پنجاب میں ہزاروں بیوٹی پارلر رجسٹرڈ ہی نہیں ہو سکے جس سے بیماریوں کا خدشہ بڑھ گیاہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں لاکھوں کی تعداد میں موجود حجام اور بیوٹی پارلز کو رجسٹرڈ ہی نہ کیا گیا ہے۔ پنجاب میں اب تک صرف 69 ہزار حجام نے رجسٹریشن کے لیے اپلائی کیا ہے اور محکمہ صحت نے اب تک 27ہزار546 حجام کی انسپکشن کی ہے۔ جس میں سے محکمہ صحت کی ٹیم نے ابھی تک صرف 20 ہزار364 کو لائسنس دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 41 ہزار468 ہزار دوکان والے حجام ، ٹھیلے والے حجام اور بیوٹیشن کی انسپکشن ابھی تک زیر التوا ہے اور محکمہ صحت کے پاس حجام بیوٹیشن اور بیوٹی پارلرز کا کوئی ڈیٹا ہی موجود نہیں ہے ۔ پنجاب ہیپاٹاٹس کنٹرول ایکٹ کے تحت حجام بیوٹیشن اور بیوٹی پارلرز کی رجسٹریشن اور لائسنس حاصل کرنا لازمی ہے ۔ لائسنس دینے کا مقصد پنجاب میں ہیپاٹائٹس بی ، سی ، ایڈزاور ایچ او آئی سمیت دیگر موذی امراض کے پھیلاو کو روکنا ہے