ایک نیوز: سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نظریہ ضرورت اور آئین کے درمیان مقابلہ شروع ہوگیا ہے، آئین جیتے گا نظریہ ضرورت ذلیل و رسوا ہوگا۔
سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3رکنی بنچ ہوگا،فتح خان بندیال کا بیٹا قوم کو مایوس نہیں کریگا،سکوک بانڈ وزیر خزانہ سے نہیں بک رہے،آئین کے ساتھ قوم کھڑی ہے،جج کے اپنے مسائل ہیں،جسٹس منیر اور جسٹس کارنیلئس کو دور ہے،قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے،ملک نے آگے چلنا ہے،شہباز شریف نے اپنی تقریر میں کوئی بات نہیں کی،علوی صاحب کے پاس کیس جائیگا ابھی ساٹھ دن بہت اہم ہیں،قصوری کے خلاف از خود نوٹس پر واہ واہ اور انتخابات کے نوٹس پر ہائے ہائے۔
دوسری جابنب سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرلکھا کہ آج پھر سپریم کورٹ کا بنچ بیٹھے گا اور جو آئین کا حلف انہوں نے اٹھایا ہے اُس کے مطابق فیصلہ دے گا، جو کچھ سپریم کورٹ میں ہو رہا ہے قوم نےایسا نہیں سوچا تھا، ساری قوم چیف جسٹس کے سٹینڈ کے ساتھ کھڑی ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت 35 ارکان اسمبلی کا پیٹریاٹ گروپ بنانے جا رہی ہے یہ سیاسی خود کشی کے بعد اب قومی اجتماعی خودکشی کی طرف بڑھ رہے ہیں یہ سیاست نہیں ریاست قربان کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 8 اکتوبر کو بھی الیکشن نہیں کروانے، ملک ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے، حکومت الیکشن سے بھی فراری ہے اور ملک چلانے کی صلاحیتوں سے بھی عاری ہے، یہ1997 نہیں ایمرجنسی نہیں لگ سکتی اور الیکشن بھی کروانے ہوں گے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ جسٹس منیر نہیں بلکہ جسٹس کارنلیس کی یادتازہ ہوگی اب اسحاق ڈار مان گیا ہے کہ آئی ایم ایف میں تاخیر اور سکوک بانڈز بھی روک دیئے ہیں، رات 12 بجے قاسم سوری کا سوموٹو ہو تو واہ واہ کرتے ہیں، 90 دن میں الیکشن کا سوموٹو ہو تو آہ آہ کرتے ہیں۔