ایک نیوز: ماہ رمضان میں بہت سے لوگ یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ انہیں شروع کے ایام میں بہت زیادہ غصہ یا چڑچڑا پن محسوس ہوتا ہے یا وہ مایوسی کا شکار ہوجاتے ہیں یا انہیں محسوس ہوتا ہے کہ ان کی کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہورہی ہے۔ اس کی وجہ سے دن بھر ان کا موڈ تیزی سے بدلتا رہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان میں ہمارا جسم ایک ایسی تبدیلی کے عمل سے گزرتا ہے جس کی ہمیں عادت نہیں ہوتی، لیکن رمضان کے دوران اگر ہم اپنی عادات میں کچھ تبدیلی لائیں تو اس سب سے بچا جا سکتا ہے۔
جس میں پہلے نمبر پر سحری میں بہت زیادہ کیفین یا سوڈے والے مشروبات جن میں چائے، کافی یا کولڈ ڈرنکس وغیرہ شامل ہیں کا استعمال ترک کر دینا چاہیے، کیونکہ یہ جسم کو فوری توانائی دینے کا ذریعہ بنتے ہیں اور جب جسم کو بہت گھنٹوں تک وہ مشروبات نہیں ملتے تو وہ چڑچڑے پن کا شکار ہوجات ہے، جو غصے کا سبب بنتا ہے،ان کی جگہ آپ سکنجبین یا تازہ پھلوں کے جوس کا استعمال زیادہ کر دیں، یہ موڈ کو معتدل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
دوسرے نمبر پر اپنی خوراک میں فائبر کو شامل کریں اور دلیہ، مختلف دالیں، سلاد اور تازہ پھلوں کا استعمال بڑھا دیں۔ اسی طرح پاستا، پیزا اور تلی ہوئی خوراک کم کردیں تو اس سے بھی آپ بہت بہتر محسوس کریں گے۔
ماہرین کے مطابق تیسرے نمبر پر رمضان میں غصہ آنے کی ایک اور وجہ نیند کی کمی بھی ہے۔ ہم نیند کو ٹکڑوں میں پورا کرتے ہیں، جس سے ہمارا بائیولوجیکل کلاک ڈسٹرب ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے جسم ہارمونز کو معمول کے مطابق بیلنس نہیں کر پا رہا ہوتا۔ اس لئےافطاری کے فوراً بعد نہ سوئیں بلکہ وہ نیند دن کے وقت میں پوری کریں ، اس سے بھی موڈ ٹھیک رہے گا۔
چوتھے نمبر پر رمضان المبارک میں کوشش کی جائے کہ سحری اور افطاری کے بعد تھوڑی سی واک ضرور کریں۔ لوگ اکثر سحری کے بعد سو جاتے ہیں جس کی وجہ سے معدے کو وقت ہی نہیں ملتا کہ وہ کھانے کو ہضم کر سکے، جس کی وجہ سے تیزابیت ہو سکتی ہے، جو پورے دن آپ میں چڑ چڑے پن اور سستی کا سبب بنتی ہے۔