ویب ڈیسک: حماس کے ترجمان نے خلیل الحیہ نے کہاہے کہ القسام بریگیڈ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لیے بغیر آرام سے نہیں بیٹھے گا۔
تہران میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے حماس کے عہدیدار خلیل الحیہ نے کہا کہ جماعت کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے دین اور ملک کیلئے جان قربان کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ غیرمعمولی حالات میں شہید ہوگئے ہیں اور انہیں ان کے عوام اور قوم ہمیشہ یاد رکھے گی، ہنیہ اپنی شہادت کے موقع پر وفود سے ملاقات کر رہے تھے اور سرکاری دورے پر ایران کے مہمان تھے۔
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ وہ کسی خفیہ مقام یا چھپے ہوئے نہیں تھے یا غیرمعروف نہیں تھے اور ان کی شہادت کوئی فوجی یا خفیہ ایجنسی کی کامیابی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کا القسام بریگیڈ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گا۔
خلیل الحیہ نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو میزائل کے ذریعے شہید کیا گیا اور انہیں سٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں براہ راست نشانہ بنایا گیاجہاں وہ ٹھہرے ہوئے تھے اور اب ہم ایرانی بھائیوں کی جانب سے اس کی مکمل تحقیقات کا انتظار کر رہے ہیں۔
قبل ازیں حماس نے فوری طور پر ردعمل میں بھی واضح کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کو شہید کیے جانے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
حماس نے اسرائیل کو بھرپور جواب دینے کا عزم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہنیہ کی شہادت سے جنگ نئی پہلوؤں سے لڑی جائے گی اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
اسماعیل ہنیہ کے بیٹے عبدالسلام ہنیہ نے کہا کہ میرے والد چار مرتبہ قاتلانہ حملے میں بچ گئے تھے اور آج اللہ نے انہیں شہادت عطا فرمائی ہے، جس کی وہ ہمیشہ آرزو کرتے تھے۔
عبدالسلام نے کہا کہ وہ قومی اتحاد کے داعی تھے اور تمام فلسطینی گروپس کو متحد کرنے کی کوششیں کیں اور ہم عزم کرتے ہیں ان کی شہادت سے مزاحمت میں کوئی فرق نہیں پڑے گی اور آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رہےگی۔