ایک نیوز: مولانافضل الرحمان نےاسماعیل ہا نیہ کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے،مولانا کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی تحریک ختم نہیں ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ سے جب ملاقات ہوئی وہ شہادت کے جذبے سے سرشار تھے،اسماعیل ہانیہ اور ان کے خاندان کی قربانیاں رائیگا ں نہیں جائیں گی۔
مولانافضل الرحمان نے جمعہ کو ملک میں اسرائیل جارحیت کیخلاف احتجاج کی کال دے دی۔
اسماعیل ہانیہ کے قتل پر پاکستان میں سیاسی رہنمائوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے، شیری رحمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا ایران میں حملہ کھلی مداخلت ہے،ایران میں نئے صدر کی حلف برداری تھی اور ایسا حملہ کیاگیا، اسرائیل مشرق وسطیٰ کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے۔
مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ ایران کی سالمیت پر حملہ کیا گیا،اسرائیل جنگ کو پھیلانا چاہتا ہے، حالات اب مزید کشیدہ ہوں گے،ایران کی خود مختاری پر حملہ کیا گیا،ایران کی طرف سے2قسم کے جواب ہوسکتے ہیں،اسرائیل مخالف ممالک کی طرف سے ردعمل ہوسکتا ہے،ایران براہ راست بھی کوئی جواب دےسکتا ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ مسلمانوں کواس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، اسماعیل ہانیہ پرحملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،فلسطینیوں کے غم میں برابر شریک ہیں،اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے حماس کی تحریک رکنے والی نہیں۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیلی دہشتگردی کو لگام دینے والا کوئی نہیں،مسلم ممالک کی خاموشی بھی اسرائیل کو تقویت دیتی ہے،اسرائیلی کارروائی بھیانک اقدام ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نےفلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ پر تہران میں قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے،سپیکر نے حملے کے نتیجے میں اسماعیل ہانیہ کے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
سپیکر نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ پر حملہ بربریت اور جارحیت کی شرمناک مثال ہے، اسماعیل ہانیہ پر حملہ عالمی قوانین اور بین الاقوامی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیل نے فلسطین میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے،اسماعیل ہانیہ اور ان کے خاندان کی فلسطین کی جدو جہد آزادی کے لیے قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔
مولانافضل الرحمان سمیت دیگرسیاسی رہنمائوں کااسماعیل ہا نیہ کی شہادت پراظہار افسوس
Jul 31, 2024 | 12:05 PM