ایک نیوز:فلسطینی میڈیا کے مطابق اسماعیل ہانیہ کی شہادت کی اطلاع کے بعد غزہ میں شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں،حماس نے کہا ہے کہ اس شہادت کا بدلہ کیا جائے گااور وہ بدلہ تباہ کن ہوگا۔
حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کی تہران میں شہادت پر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے رام اللّٰہ اور نابلس میں عام ہڑتال اور بڑے پیمانے پر مظاہروں کا اعلان کر دیا، اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر النجاہ یونیورسٹی نے سوگ میں کلاسز اور کام معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً2بجے تہران کے قلب میں ایک میزائل فائر کیاگیا، تہران کے قلب میں میزائل وہاں فائر کیا جہاں اسماعیل ہانیہ اپنے محافظ سمیت موجود تھے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا، اسماعیل ہانیہ کی تہران میں شہادت ایران فلسطین اور مزاحمت کے مضبوط تعلق کی عکاس ہے۔
دوسری جانب اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد ترجمان وائٹ ہاؤس نے کسی بھی فوری تبصرے سے گریزکیاہے، ا سر ا ئیلی فوج نے بھی اسماعیل ہانیہ کی ہلاکت پر ردعمل دینے سے انکارکیا ہے۔
آئی ڈی ایف نے سی این این اور اے ایف پی سمیت متعدد خبر رساں اداروں کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت پر ردِعمل کے جواب میں کہا ہے کہ وہ ہانیہ کی ہلاکت کے بارے میں غیرملکی میڈیا رپورٹس پر ردعمل نہیں دے گا۔
اسرائیل کی جانب سے اب تک اسماعیل ہانیہ کی ہلاکت پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم کچھ اسرائیلی سیاست دانوں کی جانب سے اس صورتحال پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
جیسے اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیر ورثہ ایمیچی ایلیاہو نے ایکس پر لکھا کہ ہانیہ کی موت دنیا کو ایک بہتر جگہ بناتی ہے۔
ایلیاہو نے ایکس پر اپنی پوسٹ کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو پاک کرنے کا یہ صحیح طریقہ ہے، اس سے پہلے کہ اب کسی امن معاہدے کی گنجائش نہیں اور نہ ہی کسی کے لیے کوئی رحم۔