ایک نیوز :زیر سمندر سفر کے بعد اوشن گیٹ کے شریک بانی گلرمو سوہنلین نے زہرہ سیارے پر انسانوں کو بھیجنے کے عزم کا اعلان کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق گلرمو سوہنلین نےتصدیق کی ہے کہ ان کی کمپنی نظام شمسی کے سب سے زیادہ گرم ترین سیارے پر ایک ہزار انسانوں کو بسائے گی۔واضح رہے کہ گلرمو سوہنلین ’ہیومنز ٹو وینس‘ کمپنی کے بانی اور چیئرمین بھی ہیں۔
گلرمو سوہنلین نے اپنے نئے مشن کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اوشن گیٹ کو بھول جائیں، ٹائٹن کو بھول جائیں، اسٹاکٹن کو بھول جائیں۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کے لیے ایک بہت بڑا بریک تھرو ہونے والا ہے اور ہم اس سے فائدہ اس لیے نہیں اٹھا سکیں گے کیونکہ بطور انسان ہم خود کو بالکل بند کر دیتے ہیں اور خود کو اسٹیٹس کو میں دھکیل دیتے ہیں۔
گلرمو سوہنلین نے کہا انسانوں کو وینس پر بھیجنا ایک بہت اہم منصوبہ ہے لیکن میرے خیال سے ایسا کرنا 2050 تک ممکن ہو سکے گا۔ اس ضمن میں انہوں نے ناسا کی نئی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانوں کا زہرہ کے ماحول میں رہنا ممکن ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جون میں بحرِ اوقیانوس کی گہرائیوں میں ٹائٹن نامی ایک آبدوز کے لاپتہ ہونے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔اوشن گیٹ کمپنی کی آبدوز رابطہ منقطع ہونے کے بعد چند دنوں تک لاپتہ رہی تھی جس میں پاکستانی نژاد برطانوی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے نوجوان بیٹے بھی سوار تھے۔ چند دنوں کی کھوج کے بعد آبدوز کا ملبہ مل گیا تھا جس سے اندازہ لگایا گیا کہ آبدوز پھٹنے سے تباہ ہو گئی تھی۔