ایک نیوز: دریائے راوی ،نالہ ڈیک اور نالہ بئیں سے سیلابی ریلے تو گزر گئے,مگر زہریلے سانپ بھی بہالائے ہیں۔جس سے 2افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں،راوی ،ڈیک اور بئیں کنارے درجنوں سیلاب زدہ دیہات کے شہریوں کی پریشانی اور مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دریائے راوی ،نالہ بئیں اور ڈیک کے کنارے بسنے والے سیلاب سے متاثرہ درجنوں دیہات کے ہزاروں مکین ابھی سیلابی خطرات سے نکلنے نہیں پائے تھے کہ انہیں سیلابی پانی کے ساتھ بہہ کر آنے والی بارودی سرنگوں اور زہریلے سانپوں کی دہشت نے آن گھیرا ہے ۔ گزشتہ ایک ہفتے میں لہری، سپوال،اور سکروڑ کے نواح میں نالہ ڈیک سے دس بھارتی ساختہ بارودی سرنگیں اور بم برآمد ہوئے ہیں۔
ادھر روای کنارے بسنے والےچن مان سنگھ ،چک جینڈھر،بھیکو چک ، جلالہ ،اور دھاریوال کے مواضعات میں پانی میں بہہ کر آنے والے زہریلے سانپوں نے یلغار کر دی ہے۔تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال شکرگڑھ کے ریکارڈ کے مطا بق ماہ جون میں سانپ کے ڈسنے کے 4 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ جولائی میں سانپ کے کاٹنے کے واقعات میں ایک ہزار فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ،اورسانپ کے ڈسے 43مریض ہسپتال لائے گئے، جن میں سے 2 زندگی کی بازی بھی ہارگئے۔
شہریوں نے حکومت سے آنٹی سنیک انجکشنز کی سرحدی ڈسپنسریوں میں فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔