ایک نیوز : اسپیشل جج صوبائی اینٹی کرپشن کی عدالت نے نسلہ ٹاور کیس میں سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور کاکا خیل کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت خارج کر دی، اس دوران موقع پر موجود اینٹی کرپشن حکام نے منظور قادر کاکا کو حراست میں لے لیا۔
اسپیشل جج صوبائی اینٹی کرپشن عدالت میں، نسلہ ٹاورکی زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ مقدمہ کی سماعت ہوئی، سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں تفتیشی افسر اور وکیل سرکار شرف الدین نے ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی تھی وکیل سرکار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ منظور قادر کاکا نے نسلہ ٹاور کا غیر قانونی طور پر نقشہ پاس کیا۔
دوسری جانب منظور قادر کاکا عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کرچکے تھے، عدالت نے 5 لاکھ روپے کے مچلکےجمع کرانے کے عوض عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق منظور قادر کاکا اور دیگر ملزموں پر نسلہ ٹاورکی زمین 700 گز سے بڑھاکر 1100 مربع گز کرنے کا الزام ہے، ملزموں کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے سرکاری زمین کاغیرقانونی نقشہ پاس کروانے کا بھی الزام ہے۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاورکی غیرقانونی تعمیر کا نوٹس لے کر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، نسلہ ٹاور کو سپریم کورٹ کے حکم پر 2022 میں مسمار کردیا گیاتھا۔