ایک نیوز: مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے سابق خاتون اوّل کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر خوش نہیں ہوں۔
تفصیلات کے مطابق جلسے سے خطاب میں مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج جو دیکھ رہے ہیں یہ مکافات عمل کے سوا کچھ نہیں، ایسا کون سا الزام ہے جو (ن) لیگ اور نواز شریف پر نہیں لگایا، لیکن آج ایک ایک الزام ان پر سچ ثابت ہوا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ قومی راز افشاں کرنے پر بانی پی ٹی آئی کو 10 سال سزا ہوئی اور ان کی اہلیہ کو بھی سزا ہوئی، یہ جن لوگوں کو چور کہتے تھے اُن کو اللہ نے آج سرخرو کیا، آج اس کا پورا خاندان چور ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر کوئی چوری کا الزام نہیں تھا میں بھی کسی کی بیٹی اور ماں ہوں، بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ سے ہیرے جواہرات اور گھڑیاں چوری کر کے بیچنے کا الزام ثابت ہوا، اگر کوئی وزیر اعظم یا اس کی بیوی چوری کرتی ہے تو کیا اسے چھوڑ دیا جائے؟
ان کا کہنا تھا کہ جو ہمیں برداشت کرنا پڑا اللہ کرے انہیں نہ سہنا پڑے، میں بیمار ماں کو لندن چھوڑ کر آئی والد کے ساتھ آ کر گرفتاری دی، میں اپنے والد کو جیل میں ملنے گئی تو وہاں سے گرفتار کیا گیا، نواز شریف نے نیب سے ایک جملہ کہا کہ میرے سامنے گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ نیب والوں یاد رکھنا نواز شریف نے کہا تھا وقت ایک جیسا نہیں رہتا۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے اپنا مقدمہ ثاقب نثار پر نہیں چھوڑا، نواز شریف نے اپنا مقدمہ عمر بندیال پر نہیں چھوڑا، انہوں نے انگلی اٹھا کر کہا تھا اپنا مقدمہ اللہ پر چھوڑتا ہوں، آج دیکھو اللہ نے ان کو کس طرح سرخرو کیا۔
انہوں نے کہا کہ 2 سال سے تویہ مقدمہ میں دیکھ رہی ہوں، جب پولیس زمان پارک آتی تھی تو ڈنڈوں اور پیٹرول بم سے مقابلہ کرتے تھے، جب حساب کتاب کا موقع آیا تو وہیل چیئر پر بیٹھ گئے ٹانگ پر پلاسٹر چڑھ گیا، 6 ماہ میں بلڈنگ سے لینٹر اتر جاتا ہے اس کی ٹانگ سے پلاسٹرنہیں اترا، جب انسان کا ہاتھ چوری سے رنگا ہو تو پلاسٹر چڑھانا پڑتا ہے، جب لیڈر کا دامن صاف ہو تو نواز شریف کی طرح پشیوں پر جاتا ہے۔