توشہ خانہ کو کس حکمران نے کتنا لُوٹا؟ اہم تفصیلات ایک نیوز کے پاس

Jan 31, 2024 | 13:13 PM

ایک نیوز: توشہ خانہ مال مفت دل بے رحم کیسے بنا؟ کس حکمران نے توشہ خانہ کو لوٹنے میں کتنا کتنا حصہ ڈالا؟ اب توشہ خانہ میں کیا بچا ہے؟ ایک نیوز نے تمام تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ سے حاصل دستاویزات کے مطابق مختلف ادوار میں  حکومتی شخصیات،کابینہ اراکین،عسکری حکام اور بیورو کریسی  مہنگے تحفے معمولی قیمت ادا کرکے اپنے پاس رکھتی رہی مگرمعمولی تحائف آج بھی توشہ خانہ میں موجود ہیں۔ 

ایک نیوز کے پاس موجودمفصل دستاویزات نے  بڑے بڑے پارساؤں اور رہنماؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ حکمران طبقے نے بیش قیمت ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کی بجائے معمولی قیمت کیساتھ اپنے پاس رکھے۔ ملکی خزانے کو صرف توشہ خانہ کے ذریعے اربوں روپے کا چونا لگایا گیا ہے۔ دستاویزات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ صرف کم قیمت تحائف کو نیلامی کیلئے چھوڑا گیا۔ 

سابق حکمرانوں میں پرویز مشرف، شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور عمران خان سمیت متعدد سیاست دان، ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران توشہ خانہ سے مستفید ہونے والوں میں شامل رہے۔ 

کروڑوں کی گھڑیاں، گاڑیاں، ہار سیٹ تو بڑے لے اڑے مگر توشہ خانہ میں نیلامی کے لیے  صرف کچھ ہزاروں کے تحائف ہی بچ سکے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں  2017 سے 2022 کے دوران  توشہ خانہ سے صرف ایک کروڑ 70 لاکھ کی گھڑیوں کے ذریعے ہی  کمائی کرسکی۔ حکومت1 کروڑ 10 لاکھ روپے کی جیولری اور 60 روپے سے لے کر 90 لاکھ روپے تک کے مختلف تحائف کی نیلامی کے ذریعے صرف چند کروڑ روپے کماسکی۔ 60 روپے کی سی ڈی سے لے کر 90 لاکھ 75 ہزار روپے تک کی جیولری نیلامی کے ذریعے فروخت ہوئی۔ 

وزیراعظم شوکت عزیز واحد حکمران ہیں۔ جنہوں نے توشہ خانہ میں تعداد 17 تحائف جمع کروائے۔ جن میں 7 گھڑیاں شامل  تھیں۔ پنجاب کے سابق وزیر اعلی شہباز شریف  دوسرے رہنما  تھے۔ جن کی جانب سے جمع کروائے گئے تحائف کی تعداد 9 تھی۔  

جہانگیر ترین نے بھی 9 تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے۔ سابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے 6 سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے پانچ، پانچ قیمتی تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے۔ فواد حسن فواد نے 18 لاکھ روپے سے زائد قیمت کی گھڑی سمیت چار تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائے۔

حکومتی اور سرکاری شخصیات نے گزشتہ دورہائے حکومت میں 26 چھوٹے قالین توشہ خانہ میں چھوڑے۔ 30 کم قیمت زنانہ گھڑیوں کے علاوہ 40 سے زائد ایسے تحائف توشہ خانہ میں چھوڑے جو 60 روپے سے لیکر ایک ہزار روپے تک مالیت کے تھے۔ 

26  چھوٹے قالین 501 روپے سے 900 روپے کے درمیان مالیت کے ہیں۔ کم قیمت اشیاء میں  30 گھڑیاں 550 روپے سے لے کر 1500 روپے تک بولی کے ذریعے نیلام ہوئی ہیں۔ جہانگیر ترین کے جمع کروائے گئے سستے تحفوں میں 30 روپے مارکیٹ ویلیو کی میوزک سی ڈی 60 روپے میں نیلام ہوئی۔  100 روپے مالیت کی ٹائی 189 روپے میں اور  50 روپے کی مالیت ایک زنانہ دوپٹہ 211 روپے میں نیلام ہوا۔  

مختلف وزراء اور افسران کی جانب سے جمع کروائے گئے تحائف میں 150 روپے کے کف لنکس نیلام ہوئے۔ 305 روپے کا پین سٹینڈ، 333 روپے کا سوینئر، 430 روپے کا پیپر کٹر اور 500 روپے کا بٹوہ نیلام ہوا۔

نواز شریف نے صرف ساڑھے دس ہزار اور ساڑھے 13 ہزار روپے مالیت کے دو تحفے نیلامی کے لیے توشہ خانہ میں چھوڑے تھے لیکن عمران خان واحد حکمران تھے جنہوں نے توشہ خانہ تحائف پاس رکھنے کی بجائے مارکیٹ میں فروخت کردیے۔

مزیدخبریں