ایک نیوز: رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ایک لیڈر کو خوش کرنے کیلئے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کوسزائیں دی گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ کیس سے کوئی تعلق نہیں،احتساب عدالت نے ماضی میں ایسا فیصلہ کبھی نہیں دیا،یہ ظلم ہوا ہے، ایک لیڈر کو خوش کرنے کیلئے سزائیں دی جارہی ہیں،وکیل کے ہوتے ہوئے عدالت کی جانب سے جرح کی اجازت نہیں دی گئی۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 342کے بیان میں ہم نے استدعا کی کہ ہم گواہ پیش کرنا چاہتے ہیں، لیکن عدالت کی جانب سے گواہ پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا،سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے ذاتی طور پر کوئی تحفہ نہیں لیا، ہرناانصافی کے خلاف فیصلہ ووٹ کے ذریعے لیں گے، کوشش کی گئی کہ ووٹر اور سپورٹرز مایوس ہوں ،یہ فیصلے نہیں رہیں گےہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سمجھتا ہوں یہ ناانصافی نہیں بہت بڑا ظلم ہے، قانون کے تمام اصولوں کو توڑ کر یہ سزا سنائی گئی ہے، بشریٰ بی بی نے کوئی تحفہ نہیں لیا اور نہ ہی کسی نے وصول کیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سزاؤں کا مقصد بانی پی ٹی آئی پر پریشر ڈالنا اور سیاست سے آؤٹ کرنا ہے، یہ پہلے بھی ناکام ہوچکے آئندہ بھی ہوں گے،عدلیہ کو چاہیے کوئی بھی پریشر نہ لے، عدلیہ عوام کے بنیادی حقوق کی امین ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے عدلیہ آزاد ہے، یہ کیسی سرکار اور پراسیکیوشن ہے؟، ہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں قانون میں رہ کر اپیل دائر کریں گے، امید ہے ہماری اپیل پر جلد فیصلہ ہوگا، دو دن میں عدلیہ پر بڑا داغ لگا ہےعدلیہ نے ہی اسے دھو دینا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ سارے ورکرز سے اپیل ہے پرامن رہیں، عدلیہ پر یقین رکھیں یہ ججمنٹ ختم ہوگی، ووٹر اور سپورٹر صرف 8فروری پر فوکس رکھیں۔