ایک نیوز:پشاور پولیس لائن کی مسجد میں دھماکے میں شہید ہونے والے دو اہل کار ایسے بھی تھے جنہوں نے اسکول کی دوستی سے لے کر شہادت کے وقت تک ایک دوسرے کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
شہید افتخار اور شہید ابن امین جماعت اوّل سے دوست بنے، تعلیم مکمل کر کے ابن امین پولیس اور افتخار محکمہ واپڈا میں بھرتی ہوا لیکن دوست کی جدائی برداشت نہ کرتے ہوئے افتخار واپڈ اکی ملازمت چھوڑ کر پولیس میں بھرتی ہوگیا اور شہید ہونے تک ایک ساتھ ہی رہے۔
رشتہ داروں کے مطابق دونوں شہداء اپنے خاندانوں کیلئے باعث عزت و افتخار ہیں، دونوں شہداء کی نماز جنازہ چارسدہ میں ان کے آبائی علاقے امیر آباد میں ادا کی گئی، جس میں بڑی تعداد میں عزیز و اقارب نے شرکت کی، اس موقع پر فضا سوگوار اور دوست احباب غمزدہ تھے۔
ابن امین اور افتخار کے عزیز و اقارب اور رشتہ داروں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں سے کسی صورت مرعوب نہیں ہوں گے۔ اُن کے بچے بھی ان شہداء کے نقش قدم پر چل کر ملک وقوم کی حفاظت کریں گے۔
اس سے قبل شہید اہل کار افتخار کا ایک بھائی بھی شہید ہو کر ملک و قوم پر قربان ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد 100 ہوگئی۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور نے تصدیق کی ہےکہ اسپتال میں اب تک 100 لاشیں لائی جاچکی ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہےکہ بم دھماکے کے 53 زخمی زیرعلاج ہیں، جن میں سے 7 افراد آئی سی یو میں ہیں، تمام زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔