سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

ایک نیوز: ہائیکورٹ از خود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی ،سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے لائیو سٹاک اور پولٹری اشیاء کی قیمتوں کے تعین کیلئے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔ ہائیکورٹ نے حکومتی اہلکاروں کو معیاری دودھ و دیگر اشیاء کی فروخت یقینی بنانے کیلئے مارکیٹس کے دورے کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ جسٹس اعجاز الااحسن نے 8 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔  فیصلے کے مطابق ہائیکورٹ کے سامنے صرف اشیاء کی قیمتوں کا معاملہ زیر سماعت تھا۔ ہائیکورٹ نے ایک سے زائد مرتبہ از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا۔ ہائیکورٹ نے پولٹری اشیاء کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ دیا۔ اشیاء کی درآمد و برآمد کا اختیار عدالت نہیں بلکہ صرف انتظامیہ کے پاس ہے۔ ہائیکورٹ نے ناصرف از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا، انتظامی دائرہ اختیار میں بھی دخل اندازی کی۔ ہائیکورٹ کے فیصلے میں عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق کئی خامیاں موجود ہیں ۔

سپریم کورٹ کے حکمنامے میں مزید کہا گیا ہےکہ ہائیکورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں رکھتی۔ صرف سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184/3 کے تحت از خود نوٹس کا اختیار حاصل ہے۔