آئی ایم ایف سے مذاکرات، پاکستان نے مطالبات پر عملدرآمد کیلئے وقت مانگ لیا

Jan 31, 2023 | 13:59 PM

ایک نیوز: پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کردیا ۔ پاکستانی وفد کی سربراہی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کی ۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے وقت مانگ لیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات ہوئے۔ آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ناتھن پورٹر کی سربراہی میں وفد نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ دوران ملاقات پاکستان کی معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے بھی شرکت کی۔ مذاکرات میں نویں اقتصادی جائزہ مذاکرات کے شیڈول اور خدوخال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت میں معاشی اہداف پر غورکیا گیا۔دوسری جانب آئی ایم ایف نے مالی خسارے اور نقصانات کی نشاندہی کی ہے۔ آئی ایم ایف نےمالی نظم و ضبط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد نے  بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق بجٹ خسارہ 4.9 فیصدرکھنےکا وعدہ پورا کرنے کا کہا اور بجٹ فیصلوں کےمطابق پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا0.2فیصدرکھنےکاوعدہ پوراکرنے کا بھی کہا گیا۔آئی ایم ایف وفد نے مطالبہ کیا کہ برآمدی شعبےکو 110ارب روپے کااستثنا ختم کیا جائے، ایف بی آر کی طرف سے 7470 روپے ٹیکس وصولیوں کاہدف ہرحال میں پورا کیاجائے، اس کے علاوہ  گردشی قرض میں خاطر خواہ کمی لائی جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کا ہدف پورا کرنے کا بھی کہا گیا، ریاستی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر کرکے ان کا خسارہ بھی ختم کرنے کا کہا گیا ہے، آئی ایم ایف نے نجکاری پروگرام پر عمل درآمد کرنے کا کہا جب کہ آئی ایم ایف نے مالی خسارے اور نقصانات کی نشاندہی بھی کی۔

حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے غریب طبقے کے لیے سبسڈی کی مخالفت نہیں کی ا ور  آئی ایم ایف بی آئی ایس پی کے تحت ریلیف جاری رکھنے پر بھی آمادہ ہوگیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہنا چاہتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تمام مطالبات پرعمل درآمد کرےگا لیکن اس کے لیے مزید وقت دیا جائے، پاکستان آئی ایم ایف وفد سے مل کر پائیدار ادارہ جاتی اصلاحات جاری رکھے گا۔

حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے غریب طبقے کیلئے سبسڈی کی مخالفت نہیں کی۔ آئی ایم ایف بی آئی ایس پی کے تحت ریلیف جاری رکھنے پر بھی آمادہ ہے۔ وزیر اعظم کے معاونین خصوصی طارق پاشا اور طارق باجوہ نے بھی مذاکرات میں شرکت کی۔ 

مزیدخبریں