ایک نیوز: پاکستان میں گزشتہ 40 برس سے 40 لاکھ افغان مہاجرین پناہ گزین رہے جس کے لیے پاکستان نے بے حد قربانیاں دیں،رواں سال ملکی سالمیت اور استحکام کے پیشِ نظر حکومت پاکستان نے غیر قانونی افغان باشندوں کو اپنے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ خارجہ پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان کے خود مختار قوانین کے تحت کیا گیا جو قابل اطلاق بین الاقوامی اصولوں کے عین مطابق ہے،ایپکس کمیٹی کا نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ عالمی سطح پر درست اور قابلِ ستائش تسلیم کیا گیا۔
پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا نے پاکستانی حکومت کے غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کے انخلاء کے فیصلے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ"ہر ملک کو یہ تعین کرنے کا حق حاصل ہے کہ کون غیر قانونی طور پر اس کی سرزمین پر پناہ گزیز ہے،ای یو کی طرح پاکستان بھی غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو نکالنے کا حق رکھتا ہے۔
حکومتی فیصلے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندوں کے رضاکارانہ انخلاء کا سلسلہ شروع ہوگیا،عالمی سطح پر پاکستان کے افغان باشندوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے اقدامات کو بھی خوب پزیرائی حاصل ہوئی،پاکستان نے بغیر کسی زور و زبردستی کے افغان باشندوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا اور ان کو دیگر ممالک میں منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس حوالے سے افغان باشندوں نے وطن واپسی پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ"ہم حکومتِ پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ ہماری بہترین مہمان نوازی کی، ہم اپنی مرضی سے اپنے ملک واپس جا رہے ہیں اور ہمیں کوئی دقت نہیں ہے،حکومت پاکستان کے غیر قانونی افراد کی وطن واپسی کے فیصلے سے ہم خوش ہیں،ہم نے عزت سے پاکستان میں روزگار کمایا، پاک فوج کا رویہ بھی ہمارے ساتھ بہت اچھا ہے۔
افغان شہری کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان میں بہت اچھا وقت گزارا ہے۔
پاک فوج کے زیرِ انتظام غیر ملکیوں کے انخلاء کا عمل بہترین طریقے سے سرانجام دیا جا رہا ہے،غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے لیے اسپیشل کنٹرول رومز قائم کیے گئے اور افغان مہاجرین کو کیمپس میں طبی سہولیات بھی مہیا کی جا رہی ہیں،اپنے وطن واپس جانے والے افغان باشندوں نے پاک فوج کے زیرِ انتظام انخلاء کے عمل کو سراہا۔
افغان شہری کا مزید کہنا ہے کہ "الحمدللہ پاک فوج نے ہمارے لیے بہت اچھا انتظام کیا ہوا ہے، ہمارے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا گیا اور ہمیں تمام ضروری سہولیات میسر کی گئی ہیں"۔غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کا تقریباً 3 ماہ سے اپنے وطن واپسی کا عمل جاری ہے۔