ویب ڈیسک:سابق کپتان جاویدمیاندادنےکہاہےکہ ہارجیت کھیل کاحصہ ہوتی ہے،کھلاڑی اگر پاکستان کیلئے کھیل رہے ہیں تو ان کو اپنی ذمہ داری کا احساس بھی کرنا چاہیے،مسلسل غلطیاں کرنےوالوں کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔
کے پی ٹی فٹبال اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسابق کپتان جاوید میاں داد کاکہناتھاکہ آسٹریلیا کے خلاف پہلے دونوں ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد ہارنے کی وجوہات سامنے لائی جائیں، کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے، کھلاڑیوں پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ان کو اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دینی ہوں گی۔ اگر پاکستان کیلئے کھیل رہے ہیں تو ان کو اپنی ذمہ داری کا احساس بھی کرنا چاہیے۔
جاوید میانداد کامزیدکہناتھاکہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ ہار سے سیکھنا چاہیے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اچھی ہے۔ ہار سے گھبرائیں گے تو جیت نہیں سکتے۔ مسلسل غلطیاں کرنے والوں کی پاکستان ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔
سابق کپتان کاکہناتھاکہ پی سی بی کے ذمہ داران ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹر سے جواب طلب کیا جائے، تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے لیے ہر کھلاڑی اپنی ذاتی بقا کی جنگ لڑنے کی کوشش کرے گا۔ مسلسل غلطیاں کرنے والوں کی پاکستان ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔ صرف بابر اعظم یا کسی دوسرے کھلاڑی پر انحصار کرنا درست نہیں۔
جاویدمیاندادکامزیدکہناتھاکہ کپتان کا تجربے کار ہونا اور اس کی ذاتی کارکردگی بہتر ہونا ضروری ہے ورنہ وہ دباؤ کا شکار ہوجاتا ہے، کرکٹ میں اب بہت زیادہ پیسہ آگیا ہے اس لیے اس کھیل کو تجارتی بنیادوں پر ہی چلایا جانا چاہئے۔
بابر اعظم کے حوالے سے سوال کے جواب میں جاوید میاں داد کاکہناتھاکہ اس وقت سب کی نظریں بابر اعظم پر ہیں لیکن ٹیم ایک کھلاڑی سے نہیں بنتی، ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوتی ہے، صرف بابر اعظم یا کسی اور کھلاڑی پر انحصار کرنا درست نہیں۔