ایک نیوز: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ریجنل، ڈسٹرکٹ اور ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ پاکستان جونیئر لیگ کو ختم کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجم سیٹھی کی زیرصدارت پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کااہم اجلاس ہوا ۔اجلاس میں پاکستان جونیئر لیگ بند کرنے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ اگست 2023 تک کیلئے کھلاڑیوں کے اعلان کردہ تمام ڈومیسٹک کنٹریکٹس پورے کرنے پر بھی بات ہوئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کا دوسرا اجلاس چیئرمین نجم سیٹھی کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈپارٹمنٹل کے علاوہ ریجنل اور ڈسٹرکٹ کرکٹ بحال کرنے کا اعلان کیا گیا۔فیصلہ کیا گیا کہ اب ڈپارٹمنٹس کو باقاعدہ طور پر ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں شامل کرنے کیلئے ایک اسٹریٹجک پلان تیار کیا جائے۔
اجلاس میں مختلف امور پر 12 کمیٹیاں تشکیل دینے کی منظور ی بھی دی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی نے پاکستان جونیئر لیگ بند کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ کھلاڑیوں کے تمام کنٹریکٹس پورے کیے جائیں گے۔
ویمن لیگ کا نام تبدیل کرکے پاکستان ویمن لیگ رکھ دیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ایس ایل فرنچائزز سے ایمرجنگ کیٹیگری میں انڈر 19 کرکٹرز کو شامل کرنے کی بات کی جائیگی، جونیئر سیریز کو ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر بحال کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی کامیڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 192 کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ بحال کر دیے گئے ہیں۔ ایسوسی ایشن کے تمام پرانے عہدیداروں کو ہائی پرفارمنس سنٹر میں دعوت دی گئی ہے۔ایسوسی ایشن کے عہدیداران ہمیں مستقبل کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔شاہد آفریدی اور ہارون الرشید سے رابطہ کیا گیا ہے جو وکٹ بنوانے کے لئے کراچی میں موجود ہیں، ہم نے کراچی کے کیوریٹر سے بھی رابطہ کیا ہے۔
نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ چکوال سے کیوریٹر محمد اشرف کو بھی بلایا گیا ہے جو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کے لئے وکٹ تیار کریں گے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں بگٹی کرکٹ اسٹیڈیم کیلئے فنڈز فراہم کیے جارہے ہیں۔ ویمنز لیگ کی تیاری بھی مکمل کرلی گئی ہے، دیکھتے ہیں آئندہ پی ایس ایل میں ویمنز لیگ کراسکتے ہیں کہ نہیں۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا پی سی بی میں زیادہ تنخواہ والوں سےبات کی ہے، جو رہنا چاہتے ہیں رہیں ہم تنخواہیں کم کریں گے، کرکٹ بورڈ میں جمہوریت واپس آرہی ہے، میں رمیز راجہ کی کسی بات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، اگلے ہفتے 8 سے 10 ڈپارٹمنٹل ٹیموں کے سربراہان سے ملاقات کروں گا، تمام ڈو میسٹک کرکٹرز کےمعاہدے مکمل کیےجائیں گے، ڈومیسٹک کرکٹرز کے معاہدے اگست 2023 تک ہیں۔