ایک نیوز : نادرا رولز میں ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی۔
تفصیلات کےمطابق درخواست اویس الرحمٰن نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی ہے،درخواست میں استدعاکی گئی کہ چیئرمین نادرا و ممبران کی تقرری کے رولز 2020 میں ترمیم نادرا آرڈیننس اور آئین سے متصادم قرار دی جائیں، چیئرمین نادرا کی تقرری کا اشتہار جاری ہونے کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے رولز میں ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائےوفاقی حکومت کو چیئرمین نادرا کی تقرری کا عمل قانون اور شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے مکمل کرنے کا حکم دیا جائے، کیس کے حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت کو کسی بھی ایسے امیدوار کو تعینات کرنے سے روکا جائے جو نادرا رولز 5 کے تحت معیار پر پورا نہیں اترتا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ریاست کی پالیسیوں کی تشکیل اور ان پر عملدرآمد کے ذمہ دار اداروں میں تقرری براہ راست عوام کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہیں،چیئرمین نادرا کی تقرری انتہائی مشکوک انداز میں کی جا رہی ہے، منتخب وفاقی حکومت اپنی مدت کے دوران 60 روز میں چیئرمین نادرا کی تعیناتی کرنے میں ناکام رہی،تعیناتی کا اشتہار جاری ہونے کے بعد رولز میں ترمیم سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کسی خاص فرد کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے،وفاقی حکومت کی مدت ختم ہونے کے آخری روز انٹرویو کا نوٹس جاری کرنا آئین میں یکساں مواقع کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے۔