ایک نیوز: بجلی بلوں پر اضافی ٹیکسز کے بعد ریلیف پلان تیار کرلیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے خود قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم کی زیر صدارت اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا۔ جس میں وزیر خزانہ، مشیر خزانہ، وزیر توانائی اور وزیر اطلاعات نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف سے ہونے والی بات چیت سے نگران وزیراعظم کو آگاہ کردیا، اجلاس میں بجلی کے صارفین کو ریلیف دینے کے معاملے پر غور کیا گیا۔ جس کے بعد نگران وزیراعظم کی طرف سے قوم کو آج خود آگاہ کرنے کا امکان ظہار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے بجلی کے 400 یونٹس تک استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کا پلان تیار کرلیا، جس میں بجلی کے بل قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت دینے کی تجویز بھی ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے رابطے کے بعد بجلی بلوں کے جامع تحریری ریلیف پلان کی تیاری مکمل کرلی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے بجلی بلوں میں ریلیف کا پلان ہنگامی بنیادوں پرتیار کیا، جس میں بجلی کے بلوں میں 250 ارب روپے کی ریلیف کی حکومتی کوششیں جاری ہیں۔ وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری روک کر 250 ارب کے ریلیف کیلئے رقم جمع کرنے کا پلان تیار کیا ہے اور ہنگامی طور پر بجلی چوری کی روک تھام کیلئےایکشن پلان تیار کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے 400یونٹس تک استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کا پلان تیار کیا گیا ہے، پلان کے تحت بجلی کے بنیادی یونٹ کو مرحلہ وار بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ بنیادی ٹیرف میں 7 روپے کا اضافہ واپس لے کر مرحلہ وار کرنے پر غور کیا جارہا ہے جبکہ بجلی بلوں کی ادائیگیوں میں سہولت دینے اور ہر صارف کو بجلی کے بل قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت دینے کی تجویز آئی ایم ایف کے حوالے کی گئی۔
آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی تو 2ماہ کیلئے معاہدہ ہو سکتا ہے ، اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے وزارت خزانہ تحریری گارنٹی دے گی۔
خیال رہے آئی ایم ایف حکام کو نگران وزیرخزانہ نے بجلی کے بلوں میں ریلیف درخواست کی تھی۔