ایک نیوز:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےدعویٰ کیاہےکہ مجھےسیاسی انتقام کانشانہ بنایاجارہاہے، اگر دوبارہ صدر بنااور وائٹ ہاؤس میں واپس آیا تو اپنے سیاسی دشمنوں کے ساتھ وہی کروگاجو میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ2016 کی صدارتی دوڑ میں اُنہوں نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو جیل میں ڈالنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ڈالا نہیں تو کیا اب اُنہیں ایسا نہ کرنے پر افسوس ہے؟
جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر میں دوبارہ صدر بن کر وائٹ ہاؤس میں واپس آیا تو اپنے سیاسی دشمنوں کے ساتھ وہی کروں گا جو میرے ساتھ کیا جا رہا ہے کیوں کہ اب ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں ہے کیونکہ ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف کیسز کے پیچھے امریکی صدر جو بائیڈن ہیں۔
ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ عورت جس سے میں کبھی نہیں ملا، اس نے مجھ پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا، اس کے پیچھے ڈیموکریٹس ہیں۔
واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ کو2020 کا الیکشن خراب کرنے اور خفیہ سرکاری دستاویزات اپنے پاس رکھنے کے متعدد معاملات میں اس وقت91 ویں کرمنل چارجز کا سامنا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ کی2020 کے صدارتی الیکشن میں مداخلت سے متعلق کیس میں باقاعدہ گرفتاری اور پھر رہائی ہوئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق2020 کے الیکشن میں مداخلت کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو فُلٹن کاؤنٹی جیل میں پیش کیا۔ امریکی تاریخ میں پہلی بارسابق صدرکی قیدیوں والی تصویر بھی جاری کی گئی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہتھیار ڈالنےکی مہلت ختم ہونے سے ایک روز پہلے ہی پیش ہوئے تھے۔
تاہم ٹرمپ فلٹن کاؤنٹی جیل میں پیش ہونے کے بعد2 لاکھ ڈالرکی ضمانت کرواتے ہوئے واپس اپنے قافلے کے ساتھ روانہ ہوگئے۔