ایک نیوز : بھارت میں ’’ ایک ملک، ایک الیکشن‘‘ فارمولے کے تحت بلدیاتی، قومی وصوبائی الیکشن ایک ہی دن کرانے پر کام شروع کردیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی لاء کمیشن ایک ملک، ایک الیکشن کے فارمولے پر کام کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریاستی اسمبلیوں کی میعاد میں اضافہ یا کمی کرکے ایک ساتھ تمام اسمبلی انتخابات کرانے کے فارمولے پر کام کیا جا رہا ہےتاکہ تمام ریاستوں کے انتخابات 2029 کے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ کرائے جا سکیں۔
حکومت نے لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے بیک وقت انتخابات کرانے کی پہلے ہی ایک اعلیٰ سطحی پینل تشکیل دے دیا ہے۔ اس لیےکمیشن سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ قومی اور ریاستی انتخابات کے موجودہ مینڈیٹ کے ساتھ تیسرے درجے کے انتخابات بھی شامل کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیک وقت انتخابات سے متعلق لاء کمیشن کی رپورٹ ابھی تیار نہیں ہےکیونکہ ابھی کچھ مسائل حل ہونا باقی ہیں۔ 2029 سے ریاستی اور لوک سبھا انتخابات کے بیک وقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لیےلاء کمیشن مختلف اسمبلیوں کی میعاد کو کم یا بڑھانے کا مشورہ دے سکتا ہے تاکہ بیک وقت انتخابات کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کیا جا سکے۔فی الحال کمیشن کا کام اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کا طریقہ تجویز کرنا ہے لیکن سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کو یہ کام سونپا گیا ہے کہ وہ لوک سبھا کے انتخابات کے انعقاد کی سفارش کے ساتھ اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات ایک ساتھ کرانے کےلئے اقدامات پر غور کرے۔
کووند پینل کے ٹرمز آف ریفرنس کو ذہن میں رکھتے ہوئے لا کمیشن کے دائرہ کار کو بھی وسیع کیا جا سکتا ہے جس میں قومی اور ریاستی انتخابات کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بھی شامل ہے۔ ایک تجویز جو لاء پینل دے سکتا ہے وہ یہ ہے کہ تین سطحی انتخابات ایک سال میں دو مرحلوں میں کرائے جائیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات پہلے مرحلے میں کرائے جا سکتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔