ایک نیوز: افغان طالبان نے چترال حملے میں ملوث 200سے زائد ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹی پی کیخلاف حکومت پاکستان کی کاوشیں اور افغان طالبان پر مسلسل دباؤ کی حکمت عملی کے تنائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وائس آف امریکا کے مطابق افغان طالبان نے چترال حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 200 دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے افغان عوام کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ٹی ٹی پی کو فنڈز نہ دیں۔
21ستمبر2023کوافغان طالبان نے افغانستان کے لئے پاکستان کے خصوصی نمائندے آصف درانی سے کابل میں ملاقات کے دوران ٹی ٹی پی کے خلاف کریک ڈاؤن کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں ۔افغان طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان میں دہشتگردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کو بے اثر کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔
وائس آف امریکا کے مطابق افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کو پاکستان کی سرحد سے دور منتقل کرنے کے عمل کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ ٹی ٹی پی کا پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے لیے ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔افغان طالبان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس سے قبل اس حوالے سے 23فروری 2023کو افغان طالبان نے سر اٹھاتی دہشتگردی کے باعث ٹی ٹی پی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی حمایت کی یقین دہائی کرائی تھی ۔6اگست2023 کو بھی افغان طالبان کے سربراہ نے پاکستان پر سر حد پار سے حملوں کو حرام قرار دیا تھا ۔پاکستانی حکام نے طالبان حکام کے ساتھ ویڈیو شواہداور طالبان کی لاشیں دیکھائی گئی تھیں جو حالیہ ہائی پروفائل دہشتگرد'حملوں میں ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں میں شامل ہوئے اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-09-30/news-1696056374-2699.mp4