ایک نیوز: سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ایک اور سکھ رہنما کی جان کو خطرہ ہے جنہیں انٹیلی جنس سروس کی طرف سے متنبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ایک اور سکھ رہنما کو کینیڈین پولیس ور انٹیلی جنس سروس کی طرف سے متنبہ کیا گیا ہے کہ انہیں بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جان کا خطرہ ہے۔ گرونانک سکھ گوردوارے کی انتظامی کمیٹی کے سینئر رکن گرمیت سنگھ تور کو کینیڈین قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے متنبہ کیا گیا کہ انہیں کینیڈا میں موجود بھارتی خفیہ ایجنٹوں کی جانب سے جان کا شدید خطرہ ہے۔
کینیڈین قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اس حوالے سے گرمیت سنگھ سے ملاقات بھی کی۔کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ گرومیت سنگھ کی جان کو شدید خطرات ہیں تاہم اس کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی جاسکتی ہیں۔گرمیت سنگھ تور نے بھی کہا ہے کہ بھارتی حکومت اسے مارنا چاہتی ہے کیونکہ وہ خالصتان ریفرنڈم کی مہم میں مصروف ہیں۔گرومیت سنگھ تور نے یہ انکشاف کیا کہ پولیس نے بھارتی حکومت کی جانب سے مارے جانے کے خطرات کے بارے میں آگاہ کردیا تھا ۔
27 ستمبر کو سکھ فار جسٹس نے کینیڈا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر سنجے کار ورما کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔سکھ فار جسٹس نے کہا ہم کینڈین وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو کے ہاؤس آف کامنز میں اس بیان سے مکمل اتفاق کرتے ہیں کہ کینیڈا کی سرزمین پر کسی بھی کینیڈین شہری کا کسی غیر ملکی ایجنٹ کے ذریعے قتل ہماری خود مختاری پر حملہ اور ناقابل قبول عمل ہے۔
گروپتونت سنگھ پنوں نے بھی کینیڈین وزیراعظم کو یاد دلایا کہ سنجے کمار ورما سکھوں سے نفرت کی ایک تاریخ رکھتے ہیں اور ایک سال قبل عہدہ سنبھالنے کے بعد سے وہ کینیڈین سکھوں کے حوالے سے جھوٹ بول رہے ہیں ان کے تبصرے سکھوں کیخلاف نفرت سے بھرپور ہوتے ہیں۔سکھ فار جسٹس نے مطالبہ کیا کہ کینیڈین حکومت فیصلہ کن اور واضح طور پر اپنی خود مختاری پر زور دیکر تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
واضح طور پر دیا جائے کہ کینیڈین سرزمین پر کینیڈین شہری کا کسی غیر ملکی ایجنٹ کے ہاتھوں قتل ناقابل قبول ہے.
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-09-30/news-1696055202-4173.mp4