ایک نیوز نیوز: امریکی ریاست فلوریڈا میں سمندری طوفان “ایان” بڑے پیمانے پر تباہی مچانے کے بعد جنوبی کیرولینا سے ٹکرا گیا ہزاروں لوگ سیلابی پانی سے بھرے ہوئے گھروں میں پھنس گئے ۔۔ تاریخی واٹر فرنٹ تباہ ،۔لاکھوں گھر اور کاروبار بجلی سے محروم، سڑکوں پر شارک مچھلیاں پھرنے لگیں۔
امریکہ کے نیشنل ہری کین سینٹر کا کہنا ہے کہ یہ طوفان بڑھ رہا ہے اور سیلاب لانے والی بارشیں بدستور ایک خطرہ ہیں جب کہ ایان فلوریڈا سے گزر کر جنوبی کیرولینا سے ٹکرا گیا ۔ دوسری طرف صدر بائیڈن نے سیلاب زدہ علاقوں کو سرکاری طور پر آفت زدہ قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ کوسٹ گارڈزکا کہنا ہےہم نے اتنا شدید طوفان پہلے نہیں دیکھا اور اس کے باوجود بھی کہ طوفان گزر رہا ہے پانی چڑھتا ہی جا رہا ہے اورامکان یہ ہے کہ اس کی سطح میں اضافہ جاری رہے گا۔ بنیادی طور پر یہ گزشتہ پانچ سو برس میں، پہلا اتنا بڑا سیلاب ہے۔
امریکی ریاستوں ساؤتھ کیرولائینا، نارتھ کیرو لائینا، جارجیا اور ورجینیا کے گورنروں نے احتیاط کے طور پر اپنے اپنے صوبوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
فلوریڈا کے کوئی دو کروڑ ساٹھ لاکھ کے قریب گھر اور کاروبار بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ سیلابی پانی ساحلوں سے سینکڑوں میل دور تک کمر کمر اونچا کھڑا ہے۔ میڈیا کی رپورٹوں میں درجنوں افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی جارہی ہے، تاہم ابھی اس طوفان میں صرف ایک ہی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔