ایک نیوز نیوز: نوجوان کو قتل کرکے پولیس مقابلے کا نام دینے والے 6 اہلکاروں کیخلاف آئی جی پنجاب کے حکم پر مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کے 6 اہلکاروں نے علی لیاقت نامی نوجوان کو قتل کر کے پولیس مقابلے کا نام دیا تھا جس پر آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے ان اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کروادیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سی آئی اے کے ہاتھوں مبینہ مقابلوں میں مارے جانے والے 16 افراد کی بھی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے گی۔ ان 6 پولیس اہلکاروں کا تعلق وہاڑی پولیس سے تھا۔
تھانہ صدر وہاڑی کے 6 اہلکاروں نے ماچھی والا میں علی لیاقت نامی شہری کو قتل کیا تھا۔ اہلکاروں میں اے ایس آئی یونس علی، ٹی اے ایس ائی وقاص ، کانسٹیبل ابرار ، وقار ، وقاص اور ڈرائیور آصف شامل ہیں۔
آئی جی پنجاب نے انتظامی غفلت برتنے اور حقائق چھپانے پر ڈی پی او وہاڑی رانا شاہد پرویز کو عہدے سے ہٹا دیا۔ جعلی مقابلے کے بعد موقع پر پہنچ کر پولیس اہلکاروں کے خلاف رپورٹ نہ کرنے اور واقعہ کو چھپانے کی کوشش میں ڈی ایس پی صدر وہاڑی سعادت علی بھی معطل کردیے گئے۔
آئی جی پنجاب کا ڈی پی او وہاڑی، ڈی ایس پی اور 6 اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم دیا تھا۔ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب اور آر پی او ملتان نے اس واقعہ کی انکوائری کی تھی۔
مقتول علی لیاقت کے والدین نے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی میرٹ پر انکوائری کرانے کی اپیل کی تھی۔
آئی پنجاب فیصل شاہکار نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں۔ جعلی پولیس مقابلے کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے آر پی اوز کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کو واقعہ کی ذاتی نگرانی میں تفتیش مکمل کرانے کا حکم دیا ہے۔ جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے واقعہ کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیدیا ہے۔