پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوا جس میں انہوں نے متفقہ طور پر چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا استعفیٰ منطور کر لیا۔
اجلاس کے بعد پی سی بی چیئرمین رمیز راجا نے کہا وسیم خان نے پی سی بی کو بہترین قیادت فراہم کی، خاص طور پر کووڈ-19 کا مرض پھیلنے کے بعد جب بہت کم معلومات دستیاب تھیں اور درست فیصلہ سازی کی ضرورت تھی لیکن اس مشکل وقت میں کرکٹ غیر متاثر رہی اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کھیل کھیلا جاتا رہا۔ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی وسیم خان کی اچھی قیادت کے لیے شکر گزار ہے اور مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
سابق چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی خدمت کرنا ایک اعزاز اور فخر کی بات ہے، سری لنکا کے ساتھ راولپنڈی اور کراچی میں ٹیسٹ کھیل کر ٹیسٹ کرکٹ کی دوبارہ بحالی اور گزشتہ دو سال کے دوران پاکستان سپر لیگ کی وطن واپسی سے بہت اطمینان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں 2019 میں آیا تو پی سی بی اور پاکستان کرکٹ کی عالمی ساکھ کو بحال اور بہتر بنانے کی ضرورت تھی، فیصلہ کن اور اسٹریٹیجک فیصلہ سازی کے ساتھ خاص طور پر کووڈ-19 کے وبائی امراض کے دوران ہم عالمی کرکٹ میں احترام کا وہ مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، جس سے مجھے امید ہے کہ مستقبل میں پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی میں اضافہ ہو گا۔
وسیم خان نے کہا کہ میں اپنے تمام تجارتی شراکت داروں اور پی سی بی میں پرجوش لوگوں کے ساتھ کام کرنے پر ان کا شکر گزار ہوں، میں اپنے عملے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مینز اور ویمنز ٹیموں اورشائقین کرکٹ کا بھی شکر گزار ہوں۔یا د رہے کہ وسیم خان نے یکم فروری 2019 کو تین سالہ معاہدے پر پی سی بی میں شمولیت اختیار کی تھی۔