ایک نیوز: جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا بیٹو نے غیر قانونی کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا بیٹو نے کیس کی سماعت کی۔
وکیل اینٹی کرپشن نے کہا کہ جن کے نمبر ٹیسٹ میں کم تھے، ان کے زیادہ نمبر لگا دیے گئے، ٹوٹل 2 کروڑ 40 لاکھ روپے رشوت کی مد میں لیے گئے،ریگولر انکوائری ہوئی ہے، جس میں او ٹی ایس بھی شامل ہوا تھا،ساتھی ملزم محمد خان بھٹی سے دستاویزات حاصل ہوچکی ہیں،تفتیش کے دوران ہم نے پرویز الہی سے 41 لاکھ کی ریکوری کی ہے۔
وکیل اینٹی کرپشن نے کہا کہ ابھی تک فون برآمد نہیں ہوا، ہم نے فون برآمد کرنا ہے،2 کروڑ 40 لاکھ کی رقم دو لوگوں میں بانٹی گئی،یہ وائٹ کالر کرائم ہے، اس میں سارے معاملات جدید ڈیوائسسز کے ذریعے ہوتے ہیں۔
عدالت نے وکیل اینٹی کرپشن سے استفسار کیا کہ آخری 2 دنوں میں آپ نے کیا کیا؟
وکیل پرویز الٰہی نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی 1 جون سے جیل میں ہیں،رجیم چینج کے بعد یہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے،اگر پرویز الہی ایک منٹ کی پریس کانفرنس کر دیں تو سب کچھ ختم ہو جائے گا،یہ کہہ رہے ہیں کہ پرویز الٰہی سے 41 لاکھ برآمد کیے،کیا یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اگر پرویز الٰہی نے سپیکر کے طور پر جو پیسے لیے تھے وہ ابھی بھی ان کے پاس ہوں گے؟
وکیل پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ او ٹی ایس کا کوئی شخص ملزم نہیں ہے،پہلے ہی 4 دن کا ریمانڈ دیا جا چکا ہے،یہ ایک جعلی ریکوری ہے،اینٹی کرپشن کے بقول امیدواروں نے 20 ، 20 لاکھ روپے دیے،کیا ان 12 افراد میں سے کسی نے کوئی شکایت کی،جب ٹیسٹ کا رزلٹ آیا تو وہ ویب سائٹ پر لگایا گیا،جو لوگ کامیاب ہوئے او ٹی ایس نے انہیں انٹرویو کے لیے بلایا۔
وکیل پرویز الٰہی نے کہا کہ کچھ لوگوں سے نوکری حاصل کرنے کے بعد اگلے ماہ استعفیٰ دے دیا،اگر کسی نے 20 لاکھ روپے دیے ہوں تو وہ نوکری کیوں چھوڑے گا۔
حکام اینٹی کرپشن نے عدالت سے پرویز الٰہی کا مزید 10 روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا، جس پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔ تاہم شام کو جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا بیٹو نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔