لاپتہ افراد کا مسئلہ پورے ملک کا مسئلہ ہے:اخترمینگل

 لاپتہ افراد کا مسئلہ پورے ملک کا مسئلہ ہے:اخترمینگل
کیپشن: لاپتہ افراد کا مسئلہ پورے ملک کا مسئلہ ہے:اخترمینگل

ایک نیوز:اختر مینگل نے کہا لاپتہ افراد کا مسئلہ صرف ایک علاقے اور صوبے کا مسئلہ نہیں، یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق بی این پی سربراہ اختر جان مینگل   کا اسلام آباد میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا  تھا لاپتہ افراد پر اتنا تشدد کیا جاتا تھا کہ وہ لوگ بات بھی نہیں کرتے تھے، آج ہم مجبوراً پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے سامنے اپنا احتجاج کررہے ہیں، مشرف کے دور سے آج تک مختلف مسلح جتھے پالے ہوئے ہیں، مسلح جتھوں کی نہ صرف پشت پناہی ہورہی بلکہ ان کو لائسنس دیا گیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی ورکروں ادیبوں شاعروں کو قتل کیا جاتا ہے، ان لوگوں کو باقاعدہ فنڈ دیا جاتا ہے سرکاری اہلکاروں کو بھی قتل کیا جاتا ہے، کوہلو، مستونگ، قلات، پشین، چمن، خضدار اور خاران  میں جتھے پالے ہوئے ہیں ، بلوچستان میں مکمل مارشل لاء ہے جس کی مثالیں آپ کو یہاں پر بھی ملے گ۔

بی این پی سربراہ اختر جان مینگل   نے کہا کہ  نگران حکومت کی زمہ داری شفاف انتخابات ہیں، اگر پہلی ، چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں لاپتہ افراد کے معاملے میں مداخلت کریں، لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لایا جائے، توتک کمیشن اور مسنگ پرسنز کمیشن پر عمل کیا جائے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی 

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے سردار اختر مینگل کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا،احتجاج میں سابق رکن قومی اسمبلی،سینیٹرز ،سابق وفاقی وزیر اور پارٹی کے دیگر رہنما شریک تھے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کر کے منظر عام پہ لایا جائے،بلوچستان میں مبینہ ڈیتھ اسکواڈ کی سرپرستی بند کی جائے۔دھرنے میں شریک بی این پی مینگل کے رہنماؤں کا مطالبہ کیاہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-10-30/news-1698662950-5471.mp4

سرفراز احمد بگٹی

دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ بی این پی مینگل پچھلے پانچ سال مختلف حکومتوں کا حصہ رہے ،اختر مینگل نے مجھ سے پریس کانفرنس میں علامتی دھرنے کا اعلان کیا تھا،انہیں پریس کانفرنس کی اجازت ملی،پارلیمنٹ میں لاپتہ افراد کے حوالے سے ایک بامقصد بحث کی ضرورت ہے ۔

سرفراز احمد بگٹی  نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مکمل ہونے کے بعد اس معاملے پر بحث کی جائے گئے،ڈیتھ سکواڈ کا ہمیں پتا ہے پانچ ہزار سے زیادہ سویلین کا قتل کیا گیا،جس بے دردی سے پنجابی سیٹلرز کع مارا گیا،آئین میں واضح ہے کہ کوئی نجی لشکر نہیں رکھ سکتا،ایک معاشرہ ہے جہاں قتل ہوتا ہے تو لوگ بدلے ضرور لیتے ہیں،اختر مینگل کا دھرنہ ان کا سیاسی حق ہے،اب آگئے ہیں تو مین ہیڈلنگ نہیں چاہتے،اختر مینگل سے مزاکرات کئے جائیں گے.