ایک نیوز: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں آئندہ چار ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی کابینہ کے اجلاس میں 24-2023 کے آئندہ 4 ماہ کےلئے 2 ہزار 73 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی، اجلاس میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے 1 ہزار 718 ارب اور جاری ترقیاتی سکیموں کے لیے 350 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
33ارب روپے کی غیر ملکی فنڈنگ سے بھی ترقیاتی سکیموں کو بروقت مکمل کیا جائے گا، پنشن کی مد میں 130 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کےلئے 170 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں تقریبا 1650 ارب روپے رکھے گئے۔گریڈ 1سے گریڈ 4تک کی آسامیاں زیر غور آئیں،ترقیاتی بجٹ میں 80فیصد فنڈز جاری ترقیاتی سکیموں پر رکھے گئے، باقی 20فیصد فنڈز نئی سکیموں کے لئے رکھے گئے،انفراسٹرکچر پل اوور ہیڈ پلوں کی تعمیر کے لئے 142ارب رکھے گئے،دیہی علاقوں کی ترقی کے لئے 128ارب رکھے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دیہاتوں میں صاف پانی کی فراہمی کے لئے 13ارب رکھے گئے،سڑکوں کی تعمیر کے لئے 75ارب رکھے گئے،سرکاری عمارتوں کی تعمیر کے لئے 19ارب رکھے گئے،آئین کے ارٹیکل126کے تحت صوبائی اسمبلی نہ ہونے پر نگران حکومت چار ماہ کا بجٹ دے سکتی ہے،کابینہ کی منظوری کے بعد گورنر پنجاب نوٹیفکیشن کے ذریعے بجٹ کی منظوری دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پنجاب کو اس سال 2645.7ارب روپے صوبائی محاصل کی مد میں دینے ہیں،پنجاب حکومت نے 579.9ارب روپے کا پورے سال کا ریونیو ٹارگٹ مقرر کیا ہوا ہے،آئی ایم ایف کو دی گئی گارنٹی کے مطابق پورے مالی سال2023-24 میں 336ارب روپے کی بچت کرنی تھی۔چار ماہ کی بچت 112ارب روپے ہے،40ہزار آسامیاں ختم کرکے بچت کی جارہی ہے۔
نگران صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس ختم ہوگیا۔
یاد رہے اس سے قبل جون میں نگران حکومت نے اپنا پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کا بجٹ منظور کیا گیا تھا۔