ایک نیوز:غزہ میں خوراک اوردواؤں کےبحران نےشدت اختیارکرلی، قحط کے خدشات بڑھنے لگے۔
تفصیلات کےمطابق مظلوم فلسطینی اپنی سر زمین پرغیر محفوظ، اسرائیلی حملوں سے خوف زدہ بھوکے پیاسے شہری اقوام متحدہ کے گودام سے آٹا،گندم اور کھانے پینے کی اشیا کے تھیلے اٹھاکر لے گئے۔
دوسری جانب امریکی حکام نے غزہ میں پانی، خوراک اور دواؤں کی کمی نہ ہونے کے اسرائیلی دعوے پر سوال اٹھا دیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں قابل اعتماد بین الاقوامی پارٹنرز کے مطابق خوراک، پانی اور دوا کی کمی برقرار ہے،22 اکتوبر سے اب تک انسانی امداد کے 94 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔7 اکتوبر سے پہلے ان ٹرکس کی یومیہ تعداد چار سو سے زیادہ تھی۔
اسرائیل نے غزہ کے کچھ علاقوں میں پانی فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے53 مقامات پر پر نسل کشی کرتے ہوئے مزید 377 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
اسرائیل کی جانب سے حماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ سمیت کئی کارکنوں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد8000 سے تجاوز کرگئی جبکہ22 ہزار افراد زخمی ہیں۔
وزارت صحت کا بتانا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں شہیدفلسطینیوں میں آدھی تعدادبچوں کی ہے، اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں میں3631 بچے اور 1872 خواتین بھی شامل ہیں۔