ایک نیوز نیوز: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں وزارت تعلیم کے دفتر کے باہر دو کار بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں تقریبا100 افراد ہلاک جبکہ 300 زخمی ہو گئےہیں ۔
رپورٹ کے مطابق صومالیہ کے صدر حسن شیخ نے اپنے بیان میں واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بم دھماکے میں 300 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اب تک کسی بھی دہشت گرد تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
صدر حسن شیخ محمود نے اس حملے کا ذمہ دار دہشت گرد تنظیم الشباب پر عائد کیا ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک کے صدر دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے تمام اعلیٰ حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔
صومالیہ کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس کے ترجمان صادق دودیش کا کہنا ہے کہ دو کار بم دھماکے ہوئے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافیوں کو جائے وقوعہ سے کئی لاشیں ملی ہیں۔ امین ایمبولینس سروس کے ڈائریکٹر کا کہناہے کہ انہوں نے متعدد زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کو اکٹھا کیا ہے۔ عبدالقادر عدن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ دوسرے دھماکے میں ایک ایمبولینس تباہ ہو گئی ہے۔
ہسپتال کے کارکن نے میڈیا کو بتایا کہ اس واقعے کے بعد اسپتال میں 30 افراد کی لاشیں لائی گئی تھی جن میں خواتین کی تعداد زیادہ تھی۔ اس کے ساتھ ہی اب یہ تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 5 سال قبل اس مقام پر بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔