ایک نیوز:انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے جناح ہائوس کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
جج منظر علی گل نے جناح ہاؤس کے مقدمے میں سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان قصور وار ہیں عدالت کے مطابق بانی پی ٹی آئی عام آدمی نہیںہیں،وہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور اپنے جماعت کے بانی ہیں، بانی پی ٹی آئی کا بیان اپنے ورکرز اور سپورٹرز کے لیے اہمیت رکھتا ہے،پارٹی کی دوسری قیادت چیئرمین یا بانی کا بیان مسترد کرنے کا سوچ نہیں سکتی ۔
پولیس کے مطابق اسی روز درجنوں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات ہوئے ،مظاہرین نے صرف فوجی تنصیبا ت،سرکاری ادارے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے ،کسی پرائیویٹ املاک کو نقصان نہیں پہنچایا گیا، پراسکیوشن کے مطابق سازش درخواست گزار کی زمان پارک رہائش گاہ سے رچائی گئی جس کے نتیجے میں جرم رونما ہوا ،عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دینے کا کوئی جواز نہیں ملا ۔
عدالت ضمانت مسترد کرتی ہے، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ جب یہ واقعات ہوئے تو بانی پی ٹی آئی تو گرفتار تھے،اس دلائل پر پراسکیوشن نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے گرفتاری سے پہلے سازش کی ،اس سازش کے بعد ایسے واقعے کا ارتکاب ہوا،درخواست گزار کے وکیل کے اس دلائل میں کوئی وزن نہیں ہے ،درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیا کہ مختلف عدالتوں سے بانی پی ٹی آئی کی بہت سے کیسز میں ضمانتیں ہوچکی ہیں ۔
عدالت کا ماننا ہے ہر ایک کیس کا فیصلہ اس کے میرٹ کی روشنی میں ہوتا ہے، ہر مقدمے میں جرم کی شدت اور طریقہ مختلف ہوتا ہے ،سپیشل پراسکیوٹر نے دلائل دیے کہ جناح ہاؤس میں آگ لگائی جس میں قیمتی سامان اور فرنیچر جل گیا ،سرکاری وکیل کے مطابق 50 ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا جن سے پیٹرول بم اور لاٹھیاں برآمد ہوئیں ،سرکاری وکیل کے مطابق باقی ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔