ایک نیوز نیوز:55 ویں یوم تاسیس پر نشترپارک میں مرکزی جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ عمران خان استعفے دو ہم مقابلے کیلیے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلاول کا کہنا تھا کہ سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا اعلان ہوا تو سلیکٹڈ سیاست دان پریشان ہو گئے، اس سلیکٹڈ کو مسلط کیا گیا جو آئینی حقوق چھیننا چاہتا ہے، ہم ان سے مقابلہ کریں گے تو سیاسی مقابلہ کریں گے، الیکشن کے میدان میں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا جمہوریت ہمارا انتقام ہے، پاکستان کی ایک ہی وفاقی اور جمہوری جماعت کا حصہ بنیں، آج کل لوگ انگلی کٹوا کر شہادت کا منصب حاصل کرنا چاہتے ہیں، بینظیر بھٹو کو معلوم تھا دہشت گرد ان پر حملہ کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اگر چاہتیں تو پہلے دھماکے کے بعد گھر سے خطاب کر سکتی تھیں، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد اگر ہم جلاو، گھیراو کی سیاست کرتے کوئی منع نہ کرتا۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے والد، 2 بھائیوں کو شہید کیا گیا، آصف زرداری نے کبھی میڈیا پر پابندی نہیں لگائی، بندوق کی نوک پر ہماری پارٹی سے لوگ نکالے گئے، ہم ان کا مقابلہ کریں گے تو سیاسی میدان میں کریں گے۔