ایک نیوز نیوز: معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کا فلم جوائے لینڈ پر پابندی لگانے کا اعلان قابل ستائش ہے۔
تفصیلات کے مطابق معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے ٹرانسجینڈ سے متعلق پاس ہونے والے قانون میں بھی ترمیم کا مطالبہ کردیا۔رواں سال پاس ہونے والے ٹرانسجینڈر بل پر بات کرتے ہوئے مفتی تقی نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بل میں تبدیلی لائے جائے۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ان کے حقوق سے انکاری ہیں، مگر کسی مرد کو اپنی خواہش اور مرضی سے اپنی جنس تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ بل کو شریعت کے مطابق بنایا جائے۔ جن لوگوں میں مرد اور عورت دونوں کی مشاہبت پائی جاتی ہے۔ ان کے حقوق کا تحفظ اور معاشرے میں انہیں باوقار مقام دینا ضروری ہے۔شریعت نے بھی اسی طبی اصولوں پر چھوڑا ہے۔ مگر اس بات کا کوئی جواز نہیں کہ ایک مرد کو اس کی خواہش پر عورت قرار دیا جائے۔
مفتی تقی عثمانی کا مزید کہنا تھا کہ جوائے لینڈ کے نام سے جو بدنام زمانہ فلم بنائی گئی ہے وہ اسلامی اور پاکستانی اقدار کے یکسر خلاف ہے۔ اس کی نمائش پر پابندی کا جو فیصلہ پنجاب حکومت نے کیا ہے، اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، اور وفاق اور دیگر صوبوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی اس پر پابندی عائد کریں۔