ایک نیوز نیوز: ٹوئٹرانتظامیہ کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 کے حوالے سے گمراہ کن مواد پوسٹ کیے جانے کی پالیسی پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اب ٹوئٹر کی جانب سے کووڈ 19 ویکسینز کی افادیت اور محفوظ ہونے کے حوالے سے جعلی دعوؤں پر مبنی پوسٹس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جائے گا۔
کمپنی کے اس فیصلے پرعملدرآمد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت متعدد افراد کے اکاوٹس بحال کر کے کیا گیا۔ ان افراد کے اکاونٹس سوشل میڈیا کمپنی کے مواد کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر بند کئے گئے تھے۔
کمپنی کی جانب سے کووڈ-19 پالیسی پر عملدرآمد روکنے کا آغاز 23 نومبر سے شروع ہو چکا ہے، اور اس کے حوالے سے میسج ٹوئٹر ٹرانسپیرنسی ویب پیج پر لگا دیا گیا ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے جنوری 2020 میں کووڈ پالیسی کا نفاذ کیا گیا تھا جس کا مقصد سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں وبائی مرض کے حوالے سے نقصان دہ مواد کو پھیلنے سے روکنا تھا۔
اس کے بعد سے 11 ہزار اکاؤنٹس کو قوانین کی خلاف ورزی پر معطل کیا گیا تھا، جبکہ ایک لاکھ کے قریب پوسٹس ڈیلیٹ کی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک خود اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس وبائی مرض کے بارے میں گمراہ کن مواد شیئر کرچکے ہیں۔