ایک نیوز: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے تاریخ ساز خلائی مشن کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت نظام شمسی کی مرکزی سیارچوی پٹی (main asteroid belt) پر ایک اسپیس شپ بھیجا جائے گا۔
یو اے ای اس سے قبل 2020 میں مریخ پر اسپیس کرافٹ بھیجنے میں کامیابی حاصل کر چکا ہے۔
سیارچوی پٹی کے لیے یو اے ای کے مشن کو ایمریٹس مشن کا نام دیا گیا ہے اور 2028 تک سیارچوں پر تحقیق کے لیے ایک اسپیس کرافٹ بھیجا جائے گا۔
مرکزی سیارچوی پٹی مریخ اور مشتری کے درمیان واقع ہے جہاں متعدد سیارچے موجود ہیں۔
یو اے ای کے اس مشن کے پروگرام ڈائریکٹر محسن الاوادی نے بتایا کہ یہ مریخ کے مشن کا فالو اپ ہے اور یہ ان سیارچوں کی کھوج کے لیے ایسا پہلا مشن بھی ہوگا۔
یو اے ای کا نیا اسپیس کرافٹ 33 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 7 سالہ سفر کے دوران 6 سیارچوں کی جانچ پڑتال کرے گا، جبکہ 7 ویں سیارچے پر لینڈ بھی کرے گا۔
اس اسپیس کرافٹ کو دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کے نام پر ایم بی آر کا نام دیا جائے گا، جو اپنے سفر کے آغاز میں زہرہ کا رخ کرے گا، جس کی کشش ثقل کو استعمال کرکے وہ زمین اور پھر مریخ سے گزرے گا۔
خیال رہے کہ یو اے ای مریخ پر پہنچنے والا دنیا کا 5 واں ملک تھا۔
اس کے ہوپ مشن کے تحت مریخ کے پورے سال کے موسم کا جائزہ لیا جارہا ہے۔