ایک نیوز:پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے اختیارات پر قانون سازی نہیں ہوسکتی، میں فلور پر کہہ رہاہوں کہ یہ بل اگلے 20دن میں کالعدم قرار دیاجائےگا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھاکہ سینیٹ اجلاس آئین کے آرٹیکل 184/3 میں تبدیلی کے آئینی ترمیم چاہیے،ہم صرف فیڈرل قانون فہرست میں ہی قانون سازی کرسکتے ہیں،سپریم کورٹ کے اختیارات پر قانون سازی نہیں ہوسکتی۔بل کمیٹی کے سپرد ہونا چاہیے، اہم معاملےکو کمیٹی میں نہ بھیجنے کی اپنی حکومت میں بھی مخالفت کرتا تھا، بل کے وقت پر اعتراض ہے، ابھی اس سےمتعلق الیکشن کا کیس سپریم کورٹ کے پاس چل رہا ہے، سپریم کورٹ میں آئینی مسئلہ چل رہا ہے، اس پر بحث ہو رہی ہے، عدالت پوچھ رہی تھی آئین میں کہاں لکھا ہے پیسے نہ ہونے پر الیکشن لیٹ کیا جاسکتا ہے۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ کیا ہم آئینی ترمیم کے بغیر 184/3 میں ترمیم کر سکتے ہیں، آپ ایسے قانون پاس کریں گے تو آئندہ 15 دن میں یہ قانون کالعدم قرار دے دیا جائےگا,سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسجر بل کمیٹی کے سپرد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ بل کے وقت پر اعتراض ہے، سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق کیس سپریم کورٹ کے پاس چل رہا ہے،سپریم کورٹ میں آئینی مسئلہ چل رہا ہے، اس پر بحث ہو رہی ہے،عدالت پوچھ رہی تھی کہ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن کو تاخیر کی جاسکتی ہے،کیا ہم آئین میں ترمیم لئے بغیر 184/3 میں ترمیم کر سکتے ہیں؟
اب عمران خان کیا کریں گے؟ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے التوا کا کیس سننے والا بینچ جسٹس امین کی علیحدگی کے بعد ٹوٹ گیا۔ اب تحریک انصاف کیا کرے گی؟ علی ظفر بتاتے ہیں۔#PakistanTribe #AliZafar #PTI #Politics pic.twitter.com/3sZKeQtGe5
— Pakistan Tribe Urdu (@PakistanTribeUr) March 30, 2023