عمران خان کی تمام مقدمات کےاخراج کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست

Mar 30, 2023 | 12:26 PM

Hasan Moavia

ایک نیوز: پی ٹی آئی نے  عمران خان کی سیاسی سرگرمیوں میں آزادانہ شرکت اور انتقامی کارروائیوں کے معاملہ پر لاہور ہائیکورٹ میں باضابطہ درخواست دائر کردی۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سیاسی سرگرمیوں میں آزادانہ شرکت اور کارکنان و قائدین کیخلاف بدترین انتقامی کارروائیوں کے معاملہ پاکستان تحریک انصاف نے عدالتِ سے رجوع کر لیا ہے۔ جس کی  لاہور ہائیکورٹ میں باضابطہ درخواست دائر کردی گئی  ہے۔

درخواست عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر بھی بطور درخواست دہندہ چیئرمین عمران خان کے ساتھ ہیں۔درخواست آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی ہے اور وفاقِ پاکستان، الیکشن کمیشن، وزیراعظم، وزیرِداخلہ اور نگران وزیراعلیٰ کو اس میں فریق بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ  آئی جی پنجاب، اینٹی کرپشن پنجاب، نیب، ایف آئی اے اور پیمرا کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست بیرسٹر سلمان صفدر اور بیرسٹر سمیر کھوسہ کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف آئے روز مقدمات درج ہو رہے ہیں۔ عدالت کارکنان کی نظر بندیوں اور گرفتاریوں کو روکنے کا حکم دے ۔ہائی کورٹ عمران خان کے خلاف درج تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کرے  ۔مقدمات میں عمران خان کے خلاف تادیبی کارروائی سے اداروں کو روکا جائے اور گرفتاری سے قبل نوٹس دینے کی ہدایت کی جائے۔

اسدعمر کااس موقع پر کہنا ہے کہ   ہم نے ایک منظم طریقے سے انتخابی عمل میں شرکت سے روکنے کیلئے عمران خان کیخلاف انتقامی اقدامات کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔ عمران خان کو خطرات کا شکار کرنے کا معاملہ بھی عدالتِ کے سامنے رکھا  گیا ہے۔ انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں کی تفصیلات بھی درخواست کی صورت میں عدالت کے سامنے رکھی ہیں۔ تحریک انصاف کے قائدین و کارکنان کیخلاف بدترین غیرقانونی کریک ڈاؤن کیخلاف بھی عدالت سے رجوع کرچکے ہیں۔ 

اسدعمر کا مزید کہناہے کہ ایک جامع درخواست کے ذریعے تمام پہلو عدالت کے سامنے رکھے ہیں۔ عمران خان  کیخلاف جعلی مقدمات کی بھرمار بنیادی آئینی حقوق سے یکسر متصادم ہے انہیں کالعدم قرار دیا جانا چاہیے ہے۔  تحریک انصاف کے قائدین و کارکنان کیخلاف بدترین کریک ڈاؤن کا بھی کوئی قانونی جواز موجود نہیں ہے۔ انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں کے تدارک اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضمانت معزز عدالت دے سکتی ہے۔

مزیدخبریں