ایک نیوز: سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ جو نہ مانے اس پر آرٹیکل 6 لگایا جائے۔90 دن میں انتخابات نہ ہوئے تو کوئی ضمانت نہیں کہ ماسٹر لال اکتوبر میں بھی انتخاب کرائے گا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا کہ اللہ نے سپریم کورٹ کے موجودہ بنچ کو یہ موقع دیا ہے کہ وہ پاکستان کو موجودہ سنگین بحران سے نکالے،1997کے سجاد شاہ والے حالات سپریم کورٹ میں پیدا کیے جارہے ہیں، لیکن اس مرتبہ اس کا نتیجہ خوفناک اور تشویشناک ہوگا، سپریم کورٹ کو تقسیم کرنا جمہوری غداری ہوگی۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر سپریم کورٹ کہے تو الیکشن کی شرط پر اور اوورسیز پاکستانی 20ارب روپے ڈونیشن دینے کو تیار ہیں،90 دن میں انتخابات نہ ہوئے تو کوئی ضمانت نہیں کہ ماسٹر لال اکتوبر میں بھی انتخاب کرائے گا۔
سپریم کورٹ کاجو فیصلہ نہ مانےاس پر آرٹیکل 6 لگایاجائےنااہل لوگ اپنےآپکو اہل کروانےکےلیےچارٹرجہاز پر بِکنےاوربکنےوالےممبروں کولارہےہیں رات کےاندھیرے میں لینڈکرنےوالےچوروں اورمنی لانڈرز کواس ملک کاذمہ داربنادیاگیاہےیہ سعودی ارب میں تحریری معافی لندن میں بیماری کا بہانہ بنا کر گئے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) March 30, 2023
انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون نہیں ہوگا تو پھر جنگل کا قانون ہوگا، چھینا جھپٹی،خانہ جنگی،لوٹ مار ہوگی کوئی بچانے والا نہیں ہوگا سپریم کورٹ کا فیصلہ جو نہ مانے اس پر آرٹیکل 6 لگایا جائے۔
سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور ڈونر کا حکومت پر اعتماد ختم ہوچکا ہے، نااہل لوگ اپنے آپ کو اہل کرانے کے لیے چارٹر جہاز پر بکنے والے ممبروں کو لارہے ہیں، رات کے اندھیرے میں لینڈ کرنے والے چوروں اور منی لانڈررز کو اس ملک کا ذمہ دار بنا دیا گیا ہے، یہ سعودی عرب میں تحریری معافی لندن میں بیماری کا بہانہ بناکر گئے۔