ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف نے دو سستے ترین نیوکلیئر پاور پلانٹس سے استفادہ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو متعلقہ حکام سے ملاقات کر کے رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی) اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) کا کے ٹو اور کے تھری نیو کلیئر پاور پلانٹس کے ساتھ دوہرا معیار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 2 فروری کو کے تھری نیوکلئیر پاور پلانٹس کا افتتاح کیا تھا لیکن نیوکلیئر پاور پلانٹس کی ٹرانسمیشن لائن تاحال مکمل نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق کے ٹو اور کے تھری سے بجلی کی پیداوار پر فیول لاگت صرف 1 روپے 6 پیسے فی یونٹ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پی پی اے کی 23 روپے فیول لاگت والے پلانٹس سے بجلی خریداری اولین ترجیح بن چکی ہے جبکہ سستی ترین نیوکلیئر بجلی کے لیے 500 کے وی پورٹ قاسم تا مٹیاری ٹرانسمیشن لائن تاخیرکا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق کے ٹو اور کے تھری پاور پلانٹس 1400 ارب روپے کی لاگت سے چین کے تعاون سے مکمل کیے گئے ہیں۔